لاہور (پ۔ر)
پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے گذشتہ ہفتے اپنے دورہ لاہور کے دوران
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے مشیر فیصل حیات جبوانہ سے ملاقات کرکے انہیں اوورسیزپاکستانیوں کے مسائل سے آگاہ کیا۔
فیصل حیات جبوانہ نے چوہدری قمراقبال کو یقین دلایا کہ وہ اوورسیزپاکستانیوں کے مسائل سے متعلق ان کی گزارشات کو متعلقہ اداروں اور حکام تک پہنچائیں گے۔
قمراقبال نے وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر کو بتایاکہ اگرچہ اوورسیزپاکستانیوں کے لیے پنجاب کی سطح پر ایک کمیشن اور وفاقی سطح پر بھی مختلف اداروں میں اوورسیزپاکستانیوں کے لیے شکایات سیل بنائے گئے ہیں لیکن جن محکموں سے متعلق درخواستیں ہوتی ہیں، وہ محکمے اوورسیزپاکستانیوں کی شکایات کا تسلی بخش جواب نہیں دیتے۔ نچلے والا سرکاری عملہ صرف الفاظ کے ذریعے اپنے حکام بالا کو مطمئن کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ شکایت کچھ ہوتی ہے اور جواب کچھ اور دیا جاتا ہے۔ لوگوں شکایات کرکرکے تھک جاتے ہیں اور ان کی شکایات کا ازالہ نہیں ہوتا۔ خاص طور پر جب شکایات محکمہ جات کے بعض اہلکاروں کے غلط رویے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے خلاف کی جاتی ہیں تو ان کے افسران اپنے ان قصوروار ماتحتوں کو بچانے کی کوشش میں اصل معاملے کو ہی گول مول کردیتے ہیں۔ یہ سب ملی بھگت سے ہوتا ہے اور اصل معاملہ لٹکا ہی رہتا ہے۔ حتیٰ کہ شکایت کنندہ کو آگاہ بھی نہیں کیا جاتا ہے کہ ان کی داد رسی کیوں نہیں ہوئی۔
بعض اوقات کو تو شکایت کنندہ کو ہی جھوٹا قرار دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اگر اوورسیزپاکستانیوں کے لیے بنائے گئے کمیشن اور ادارے عملی اقدامات نہیں کرسکتے تو ایسے بے سود کمیشن بند کئے جائیں تاکہ اوورسیزپاکستانی اپنے مسائل کے حل کے لیے کم از کم کوئی توقع تو نہ رکھیں۔
اوورسیزپاکستانی کمیشن کے حکام کو چاہیے کہ ماہانہ کارکردگی رپورٹ پیش کریں کہ کتنے لوگوں نے ان سے رجوع کیا اور کتنے لوگوں کے مسائل حل ہوئے، کتنے کیسوں میں لوگوں کی شنوائی نہ ہوسکی؟ میرے اندازے کے مطابق، صرف دو فیصد لوگوں کی دادرسی ہوتی ہے جبکہ بقیہ ۹۸ فیصد لوگوں کو ویسے ہی ٹال دیا جاتا ہے۔
پاکستان یونین ناروے اوورسیزپاکستانیوں خصوصاً نارویجن پاکستانیوں کے پاکستان میں مسائل کو متعلقہ حکام کے اٹھانا اپنا اخلاقی فرض سمجھتی ہے۔ میں بحیثیت چیئرمین پاکستان یونین ناروے ہر روز ان تجربات سے گزرتا ہوں اور اس لیے یہ حقائق آپ کے گوش گزار کررہا ہوں۔
چوہدری قمراقبال نے یہ بھی بتایاکہ پاکستان میں عموماً جہاں سرکاری سطح پر لوگوں کے مسائل کو حل نہیں کیا جاتا یا پھر ان کی شکایات کے سلسلے میں لاپرواہی اور سستی برتی جاتی ہے، وہاں کچھ سرکاری عہدیداران ایسے نیک سیرت اور مخلص بھی ہیں، جو عوام کی دادرسی کرنا چاہتے ہیں۔
وزیراعلیٰ کے مشیر فیصل حیات نے چوہدری قمراقبال کو یقین دلایا کہ وہ ان تمام مسائل پر وزیراعلیٰ کے ساتھ مل کر سنجیدگی سے غور کریں گے۔
ملاقات کے موقع پر وزارت انسانی حقوق و اقلیتی امور حکومت پنجاب کی انسانی حقوق کمیٹی کے رکن نواب گوہرقاسم خان بھی موجود تھے۔
ملاقات کے بعد چوہدری قمراقبال نے میڈیا کو بتایاکہ اوورسیزپاکستانیوں کا زیادہ تر تعلق ضلع گجرات سے ہے اور خاص طور پر ناروے میں رہنے والے پاکستانیوں کی بھاری اکثریت کا تعلق گجرات کی تحصیل کھاریاں سے ہے۔
انہوں نے کہاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان میں متعدد مسائل کا سامنا ہے اور ان مسائل کا تعلق مختلف سرکاری اداروں اور محکمہ جات سے ہے۔ ان مسائل میں املاک پر ناجائز قبضہ، بے جا مقدمات، غیرقانونی تفتیش، سفارتخانوں سے متعلق مشکلات اور امیگریشن اور نادرا کے معاملات شامل ہیں۔
چوہدری قمراقبال نے بتایاکہ انہوں نے مشیر وزیراعلیٰ فیصل حیات جبوانہ کو بطور مثال بعض ناجائز مقدمات اور اراضی پر غیرقانونی قبضہ کے کیسوں کی تفصیل بھی بتائی ۔
چیئرمین پاکستان یونین ناروے نے بتایاکہ اوورسیزپاکستانی زرمبادلہ کی خطیررقوم ہرسال پاکستان بھجواتے ہیں اور پاکستان میں معیشت کی ترقی اور سرمایہ کاری کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں زلزلہ، سیلاب و دیگر قدرتی آفات کے موقع پر اور حتیٰ ڈیم فنڈ میں بھی اوورسیزپاکستانیوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔
اس کے علاوہ، بہت سے اوورسیزپاکستانی پاکستان میں طبی، فلاحی اور سماجی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔