وارسا (پ۔ر)۔
پولینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی نمائندہ تنظیم کے قیام کے لیے کمیونٹی کی چیدہ چیدہ شخصیات کا پہلا باقاعدہ اجلاس جمعہ کی شام دارالحکومت وارسا میں ہوا۔
اجلاس جو پاکستان فورم وارسا کے زیراہتمام ایک مقامی ریسٹورنٹ میں منعقد ہوا، تنظیم کے مجوزہ مقاصد پر تبادلہ خیال ہوا اور یہ طے پایا کہ بہت جلد اس رفاعی تنظیم کا قیام عمل میں لا کر اس کی سرگرمیاں شروع کی جائیں گی۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام رب کریم سے ہوا جس کی سعادت مولانا امین مدنی نے حاصل کی۔ اس موقع پر نظامت کے فرائض سماجی شخصیت سید عثمان سجاد شاہ نے انجام دیئے جبکہ وارسا کی لازارسکی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر کامران خان، بین الاقوامی سیاست کے ماہر و ریسرچ سکالر ڈاکٹر سید سبطین شاہ، سینئرصحافی اور ٹی وی ۲۴ لینک کے چیف ایگزیکٹو امجد فاروق، کمیونٹی رہنماء سید طاہرعلی شاہ، کاروباری شخصیات نور نواز خان، فاروق خان اور راشد بٹ نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا جبکہ پولینڈ میں زیرتعلیم پاکستانی طلباء کی نمائندگی فہد شکیل، عثمان بٹ اور عثمان ارشد نے کی۔
ڈاکٹر سید سبطین شاہ نے عنقریب معرض وجود میں آنے والی پاکستانیوں کی تنظیم کے مجوزہ مقاصد بیان کرتے ہوئے کہاکہ اس تنظیم کے مقاصد میں پولینڈ میں پاکستانیوں کے مسائل بشمول وارسا میں سفارتخانہ پاکستان سے متعلقہ پاکستانیوں کے مسائل اور پولش پاکستانیوں کے پاکستان میں سماجی و قانونی مسائل کو حل کرنے کے لیے کوشش کرنا شامل ہوگا۔ نیز پولینڈ میں پاکستانی کلچر کو اجاگر کرنے کے لیے اور پاکستانی امیج کو بہتر بنانے کے لیے اور دونوں ملکوں کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کرنا شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ، کام کے حصول، رہائش اور کام کے اجازت نامہ کے حوالے سے معلومات کی کمی اور درست رہنمائی کا فقدان سمیت پولینڈ میں مقیم پاکستانیوں کے دیگر مسائل بھی زیرغور آئے۔ اس موقع پر زور دیا گیا کہ لوگوں کو اس حوالے سے درست رہنمائی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ وقت کے ضیاع اور کسی مالی فراڈ سے بچ سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام غیرقانونی کاموں کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ اجلاس میں شریک دیگر شخصیات نے بھی اس حوالے سے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔ ان تجاویز میں سماجی سرگرمیوں کے حوالے سے بھی بات ہوئی اور اس بات پر زور دیا گیا کہ کمیونٹی رہنماؤوں کے مابین رابطوں کے لیے آئندہ باقاعدہ طور پر آن لائن اجلاس منعقد کئے جائیں گے۔
اس موقع پر پولینڈ کے ماہر قانون پیٹر سواویسکی بھی موجود تھے، جنہوں نے پولینڈ میں پاکستانیوں کی تنظیم کے لیے قانونی امور میں اپنی رضاکارانہ خدمات پیش کیں۔ انہیں پولش پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے خیرسگالی کے طور پر سندھی ٹوپی اور اجرک پیش کی گئی جو پاکستان کی عظیم سرزمین سندھ کی دھرتی کی پرامن ثقافت کی نمائندگی کرتی ہے۔ پاکستان کے سرائیکی ریجن سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرکامران خان نے انہیں اجرک پہنائی اور پاکستانی طالب علم فہد شکیل نے انہیں سندھی ٹوپی پہنائی۔ اس کے علاوہ، انہیں ڈاکٹر سید سبطین شاہ اور مولانا امین مدنی نے پھول بھی پیش کئے۔
اختتام پر تقریب کے شرکاء کے اعزاز میں عشائیہ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔