اوسلو (خصوصی رپورٹ)
پی پی پی ناروے کے صدر چوہدری جہانگیر نواز گلیانہ، سینئر بائب صدر اصغر شاھد ، نائب صدر یورپ فاروق پسوال، انفارمیشن سیکرٹری چوہدری اسماعیل سرور بھٹیاں، فنانس سیکرٹری جاوید اقبال، سیئنر رھنماؤوں الیاس کھوکھر ،میاں محمد اسلام، ریاض احمد، حاجی رفیع اللہ ، چوہدری عجب خان ، راجہ محمد سلیم، راجہ عاشق حسین، خالد اسحاق دھنیال اور ارشد ملک نے ایک مشترکہ بیان میں انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی حکومت طالبان رکن احسان اللہ احسان کو فوری گرفتار کرے۔ بلاول بھٹو زرداری ہی ملک کے نجات دہندہ ہیں۔ اگرخدانخواستہ انھیں کچھ ہوگیا تو اس کی ساری ذمہ داری وزیراعظم عمران خان اور وزیرداخلہ بریگیڈئیر اعجاز پر ہوگی۔
پی پی پی ناروے کے راہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ محنت کشوں‘غریبوں اور نچلے طبقے کی بات کی ھے جس کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹو کو شہید کیاگیا۔ اس کے بعد بینظیر بھٹو عوام کی آواز بنیں‘ انھیں بھی شہید کردیا گیا۔ جب محترمہ بینظیر بھٹو شہید کیا گیا تو آج کے وزیرداخلہ بریگیڈئیر اعجاز سابقہ فوجی آمر مشرف حکومت میں ان کے ساتھ تھے۔ طالبان نے بینظیر بھٹو کو شہید کرنے کی ذمہ دار ی قبول کی۔ احسان اللہ احسان اداروں کی تحویل میں تھا۔ سوال یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں وہ کیسے فرار ہوگیا یہ بات معنی خیز ہے۔ اب احسان اللہ احسان نے ٹویٹ میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو دھمکی دی ہے کہ اپنا منہ بند رکھو ورنہ نانا اور والدہ کی طرح قتل کردیئے جاؤگے۔ اسی شخص نے بینظیر کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ دہشتگردوں کی دھمکی کارکنوں اور عوام کیلئے انتہائی تشویشناک ہے۔ عوام بلاول بھٹو زرداری کو نجات دہندہ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ سلیکٹڈ حکومت نے تما م شعبہ ہائے زندگی میں تباہی و بربادی کی انتہا کردی ہے۔ اس حکومت کی عجب منطق اور حالت ہے کہ اس نے چینی کا نوٹس لیا تو پہلے چینی غائب ہوگئی اور پھر مہنگی ہو گئی۔ آٹے پر نوٹس لیا تو وہ مہنگا ہوگیا۔ گندم پہ نوٹس لیا تو مہنگی کردی۔ پٹرول نہیں مل رہا۔ یکدم 25روپے پٹرول مہنگا کرکے مخصوص طبقہ کو بڑا فائدہ پہنچایا گیا۔ عوام مہنگائی میں پس رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت ناکام ترین حکومت ہے۔
پیپلز پارٹی ناروے کے راہنماؤوں نے کہا کہ عمران خان نے مسئلہ کشمیر پر کمپرومائز کرتے ہوئے مودی حکومت کی طرف جموں و کشمیر کی ظالمانہ تقسیم کو قبول کرلیا اور پانچ اگست 2019کے بعد کے اقدامات اس کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صرف بلاول بھٹو زرداری ہی ہیں جو دہشتگردوں کو للکارتے بھی ہیں اور عوام کی آواز بھی بنے ہوئے ہیں۔ اب انہیں بھی ان کے نانا اور والدہ محترمہ کی طرح رستے سے ہٹانے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔ دہشتگردوں کی طرف سے دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اگر خدانخواستہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو کچھ بھی ہو گیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری عمران خان اور وزیر داخلہ بریگیڈئیر اعجاز پر ہوگی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ان دھمکیوں کا نوٹس لیتے ہوئے احسان اللہ احسان کو گرفتار کرے اور انہیں فرار کرانے کے ذمہ داروں کا تعین کرکے ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔