اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) چیئرمین پاکستان یونین ناروے چوہدری قمراقبال نے گذشتہ روز مشیروزارت دفاع اور اسلام آباد کے معروف تھینک ٹینک ’’ساسی‘‘ کی چیئرپرسن ڈاکٹرماریہ سلطان سے ان کے اسلام آباد میں واقع دفتر میں ملاقات کی۔
اس موقع پر پاکستانی ریسرچ سکالر اور سینئر صحافی سید سبطین شاہ اور پاکستان یونین ناروے کے شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انچارچ اور آئی ٹی ایکسپرٹ انجینئر سید مجتبیٰ حیدر بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران پاکستان کو درپیش عالمی سطح پر متعدد چیلنجز، مسئلہ کشمیر اور نارویجن پاکستانیوں کے امور پر گفتگو ہوئی اور پاکستان یونین ناروے اور ’’ساسی‘‘ کے مابین مستقبل کے تعاون کے حوالے سے بھی تبالہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران ڈاکٹر ماریہ نے بتایا کہ ان کے ادارے ’’ساسی‘‘ کے زیراہتمام مختلف کورسس کرائے جاتے ہیں جن میں لیڈرشپ کورسس اور نوجوانوں کے لیے تربیتی ورکشاپس بھی شامل ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ پاکستان یونین ناروے کے توسط سے ساسی اس طرح کی ورکشاپس نارویجن پاکستانی نوجوانوں کے لیے بھی ترتیب دے سکتی ہے یا پھر وہ روٹین میں جاری ورکشاپس میں شریک ہوکر پاکستان کے حالات اور نظام اور کلچر کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔
ڈاکٹر ماریہ سلطان نے ناروے میں مقیم پاکستانیوں کی پاکستان کے لیے خدمات کو سراہا اور کہاکہ وہ یہ بات جان کر بہت خوشی ہوئیں کہ نارویجن پاکستانیوں نے ناروے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا اور انہیں اسی وجہ سے وہاں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
ملاقات کے دوران ڈاکٹر ماریہ نے چوہدری قمراقبال کی ناروے اور پاکستان کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور ناروے میں پاکستانی کلچر کو فروغ دینے اور پاکستان کا مثبت امیج پیش کرنے پر تعریف کی۔ ڈاکٹر ماریہ نے چوہدری قمراقبال کو اپنے ادارے ’’ساسی‘‘ کی شیلڈ بھی پیش کی۔
چوہدری قمراقبال نے پاکستان کے لیے ڈاکٹر ماریہ سلطان کی خدمات کو سراہا۔ انھوں کہاکہ پاکستان کے امیج کو یورپ میں بہتر بنانے کے لیے ڈائیللاگ کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں پاکستان کا دانشور طبقہ اور اوورسیز پاکستانی مل کر کام کرسکتے ہیں۔
قمراقبال نے نارویجن پاکستانیوں کو درپیش مسائل کے بارے میں کہاکہ وقت کے ساتھ ساتھ ناروے میں پاکستانیوں کے مسائل بھی بدل رہے ہیں اور ان چینلجنوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان یونین ناروے کا تھینک ٹینک کام کررہا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ستر کی دہائی میں ناروے میں پاکستانیوں کی آمد پر مسائل مختلف تھے جبکہ آج نئے مسائل اور نئے چیلنجز ہیں جن کا سامنا کرنے کے لیے ہم نئی حکمت عملی پر کام کررہے ہیں۔
چوہدری قمراقبال نے کہاکہ ناروے میں ممتاز پاکستانی شخصیات کی حکومت پاکستان کی طرف سے بھی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ انھوں نے بطور مثال ناروے کے نئے وزیر ثقافت پاکستانی نژاد سیاستدان عابد قیوم راجہ کا نام پیش کرتے ہوئے کہاکہ ایسی شخصیت کو صدارتی ایوارڈ ملنا چاہیے۔
ڈاکٹر ماریہ نے کہاکہ حکومت پاکستان کی طرف سے ایوارڈز کے لیے سفارتخانہ پاکستان کے ذریعے نامزدگی ہوتی اور انہیں امید ہے کہ ناروے میں پاکستان کے سفیر اس سلسلے میں موجود قواعد کے مطابق پاکستانی نژاد نارویجن وزیر عابد قیوم راجہ کا نام حکومت پاکستان کو ارسال فرمائیں گے۔
ملاقات کے اختتام پر پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے ڈاکٹر ماریہ سلطان کو اس سال اگست میں یوم آزادی پاکستان کے موقع پر ناروے میں یونین کی سالانہ تقریب میں شرکت کا دعوت نامہ پیش کیا۔ ڈاکٹر ماریہ نے پاکستان یونین ناروے کی طرف اگست میں ناروے آنے کی دعوت قبول کرلی۔
چیئرمین پاکستان یونین ناروے نے ڈاکٹر ماریہ سے کہاکہ وہ اگست میں ان کے دورہ ناروے اور پاکستان یونین ناروے کی سالانہ تقریب میں ان کی شرکت کے منتظر رہیں گے۔