اوسلو (خصوصی رپورٹ)
پاکستان پیپلزپارٹی ناروے کے زیراہتمام دارالحکومت اوسلو میں گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی 12 ویں برسی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
گزشتہ روز منعقد ہونے والی اس تقریب کی صدارت پی پی پی کے سینئر راھنماء الیاس کھوکھر نے کی۔ تقریب کا آغاز ممتاز عالم دین مفتی زبیر تبسم نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ تلاوت کے بعد اپنے مختصر خطاب انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو ایک عالمی راھنما تھے، ان کا خواب ایک اسلامک بلاک تھا جس کے لئے انہوں نے عملی طور پر اسلامی سربراہی کانفرنس کا انعقاد پاکستان میں کیا۔ شہید بےنظیر بھٹو نے ذوالفقار علی بھٹو کے مشن کو آگے بڑھایا ۔ معروف نعت خواں عبدالمنان نے اپنی خوبصورت آواز میں نعت رسول مقبول (ص) پیش کی۔
اپنے صدارتی خطاب میں سینئر راہنما الیاس کھوکھر نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات کے ذمےدار گزشتہ 72 سال کے حکمران ھیں۔ پیپلزپارٹی محنت کشوں، مزدوروں اور کسانوں کی پارٹی ھے۔
نظامت کے فرائض پی پی پی ناروے کے سینئر نائب صدر علی اصغر شاھد نے انجام دیے اور تمام شرکائے تقریب کا شکریہ ادا کیا۔ اس دوران موقع کی مناسبت سے ایک کمسن بچی کی نظم پر مبنی ویڈیو بھی دکھائی گئی۔ تقریب میں معاشرے کے مختلف طبقات اور خاص طور پر پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
پاکستان قومی متحدہ محاذ آزادی کے اوورسیز کے آرگنائزر معروف دانشور ایڈووکیٹ ارشد بٹ نے کہا کہ ملک کی عوامی اور جمہوری قیادت کی جگہ کٹھ پتلیوں کو لا کر پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا گیا ھے۔ اپنی مرضی سے ھم داخلہ اور خارجہ محاذ پر کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے۔
پی پی پی ناروے کے انفارمیشن سیکرٹری اسماعیل سرور نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنا کر اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے ملک کو میزائل ٹیکنالوجی سے لیس کر کے اس کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنایا اور آج اسی وجہ سے پاکستان ایک ناقابل تسخیر قوت ہے۔
پی پی پی یورپ کے راھنما چوہدری فاروق پسوال نے محترمہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ شہید ہونے والے اپنے قریبی دوست چوہدری توقیر اکرم کائرہ کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ دن پاکستان کی تاریخ کا بہت بڑا المیہ ہے، ہمیں آج بھی بہت دکھ ہے ہم یہ غم کبھی نہیں بھولیں گے۔
پی پی ناروے کے سینئر راہنما راجہ خالد اسحاق دھنیال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک عوامی راھنما کو شہید کر کے ملک میں قیادت کا خلا پیدا کر دیا گیا۔ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیربھٹو کی شہادت ناقابل فراموش واقعات ہیں۔
سابق رکن نارویجین پارلیمنٹ اطہر علی نے اپنے خطاب میں کہا پیپلز پارٹی کو واپس اپنے اصل منشور کی طرف آنا چاہیے۔ تب ہی وہ بھٹو کی پارٹی بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ شہید بےنظیر بھٹو پاکستان کا ایک خوبصورت چہرہ تھیں۔
ناروے کی کنزرویٹو پارٹی کے راھنما اور شاعر طلعت محمود بٹ نے محترمہ بے نظیر بھٹو کو زبردست منظوم خراج عقیدت پیش کیا اور اپنی گفتگو میں کہا کہ پاکستان میں لبرل اور جمہوری قدروں کی جگہ تنگ نظری اور دھشت گردی کو بڑھاوا دیا گیا ھے۔
تقریب میں جو دیگر شخصیات شریک ہوئیں، ان میں پی پی پی کے سینئررہنما میاں اسلام اور جاوید اقبال، سابق صدور اسلام آباد۔راولپنڈی ویلفیئرسوسائٹی ناروے مرزا انوربیگ، ریاض احمد و اقبال اخترخان، راشد اعوان (ج۔س۔ اسلام آباد۔راولپنڈی ویلفیئرسوسائٹی)، پی پی پی کے رہنماء چوہدری عجب خان، راجہ عاشق حسین، چوہدری جاوید سرور بھٹیاں، چوہدری شوکت سرور بھٹیاں، امتیازوڑائچ (روح رواں حلقہ ارباب ذوق ناروے)، چوہدری جاوید دینہ چک، شاہد سعید، راجہ جاوید اقبال (گجرخان)، ملک ارشد، مرزا مخلص الرحمان، بابر ظہیر بٹ (سماجی شخصیت)، چوہدری پرویز، شاہزور حسین اور چوہدری ظفر قیقہ قابل ذکر ہیں۔
اختتام پر محترمہ بینظیر بھٹو اور ان کے شہید ہونے والے افراد کے لیے اور پیپلزپارٹی ناروے کے سابق جنرل سکریٹری مرزا ذوالفقار کے لیئے مفتی زبیر تبسم نے دعا کی۔