(رپورٹ ،محمد طارق )
آج 11 اکتوبر 2019 بعد نماز جمعہ ، ناروے کے سب سے بڑے اسلامی مرکز جماعت اہلسنت مسجد میں ہزاروں افراد کی موجودگی میں پاکستان پیپلزپارٹی ناروے کے جنرل سیکرٹری ، سماجی تنظیم اسلام آباد روالپنڈی سوسائٹی کے صدر مرزا محمد ذوالفقار کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی – بروز اتوار 13 اکتوبر کو ان کے آبائی گاؤں ڈھوک مغلاں ، گوجرخان میں میت کو سپردخاک کیا جائے گا
ناروے میں سفارت خانہ پاکستان کے ویلفئیر اتاشی خالد محمود صاحب نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ، مرحوم مرزا محمد ذوالفقار صاحب کو زبردست خراج تحسین پیش کیا -ویلفیئر اتاشی نے کہا کہ آج نارویجین پاکستانی کمیونٹی ایک سرگرم ، محب وطن کردار سے محروم ہوگئ – مرحوم پاکستان کے متعلق کوئی بھی ایشو ہو وہ سفارت خانہ پاکستان کے ساتھ اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے – وہ چاہے مسلئہ کشمیر ہو، زلزلہ ہو، سیلاب ہو یا ڈیم فنڈہو-
یاد رہے کہ مرزا محمد ذوالفقار 8 اکتوبر 2019 بروز منگل شام 5 بجے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے تھے –
کشمیر سینکڈ نیون کونسل کے ایکوزیٹو ڈائریکٹر علی شاہنواز خان صاحب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سیکنڈنیون ممالک کشمیر کاز کے سب سے بڑے سپورٹر سے محروم ہوگئ – علی شاہنواز خان صاحب اپنی گفتگو میں ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم مرزا محمد ذوالفقار صاحب مسلئہ کشمیر پر کوئی کانفرنس ہو، کوئی مظاہرہ ہو، وہ ہمشیہ سب سے آگے نظر آتے تھے- مرحوم دکھی انسانیت کی بھلائی کے لیے معاشی، انتظامی معاملات میں بڑے چڑھ کر حصہ لیتے تھے –
مرزا محمد ذوالفقار اپنی سیاسی ، سماجی سرگرمیوں کی وجہ سے مقامی نارویجین آبادی ، اور نارویجین پاکستانی کمیونٹی میں ایک اہم مقام رکھتے تھے ، مرزا محمد ذوالفقار صاحب 70 کی دہائی میں ناروے آئے – پاکستان میں رہتے ہوئے ضلع روالپنڈی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے سرگرم رکن کی حثیت سے پہنچا نے جاتے تھے –
ناروے آکر بھی انہوں نے اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھی – اس کے ساتھ وہ ناروے میں بننے والی پہلی پاکستانی سماجی تنظیم پاکستان ورکرز یونین کے بانی رکن تھے – سماجی ، سیاسی تنظیموں کے ساتھ مرزا ذوالفقار صاحب مذہبی تنظیم جماعت اہل سنت کے شروع دن سے مددگار رہے –
دھیمے لہجے میں بات کرنے والے مرزا ذوالفقار صاحب ناروے میں مختلف اجتماعی پلیٹ فارم پر جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے اپنا کردار احسن طریقے سے ادا کرتے رہے – وہ ہر اجتماعی فورم پر نوجوان کارکنان کی حوصلہ افزائی کرتے تھے – مغرب میں پاکستانی تارکین وطن کی دوسری نسل کی مقامی معاشرے میں ترقی کو وہ بڑا سراہتے تھے ، کہ پاکستانی نوجوان نسل معاشی ، علمی میدان میں اپنا مقام پیدا کرنے میں کامیاب ہوگئ ہے – ساتھ ہی اکثر وہ اس بات سے بھی پریشان ہوتے کہ دوسری نسل کا پاکستان کے ساتھ رابطہ کم ہوتا جارہا ہے – پاکستانی دوسری نسل کے رابطہ کو پاکستان سے تعلق جوڑنے کے لیے انہوں نے سماجی تنظیم اسلام آباد روالپنڈی کے پلیٹ فارم سے متعدد سمینارز کا اہتمام کیا-
مرزا محمد ذوالفقار صاحب پیپلزپارٹی کے جیالے کارکن تھے ، وہ شروع دن سے پیپلزپارٹی کی نظریاتی اساس کے ساتھ تھے اور آج تک اس نظریاتی اساس کا ہر فورم پر دفاع کرتے رہے –
ممتاز سماجی ، سیاسی شخصیت چوہدری اسماعیل سرور نے مرزا محمد ذوالفقار کی کمیونٹی کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ، کہ وہ نہ صرف اجتماعی مفادعامہ کے معاملات میں سب سے آگے ہوتے ، بلکہ وہ کمیونٹی کے کسی بھی افراد کے انفرادی مسلئے کو اپنا مسئلہ سمجھ کر اس فرد کی بھرپور مدد کرتے تھے – چوہدری اسماعیل سرور صاحب کے مطابق مرحوم انتہائی ملنسار ، مثبت سوچ کے انسان تھے – آج نارویجین پاکستانی کمیونٹی ایک بڑی سماجی شخصیت سے محروم ہوگئ –
اناللہ واناالہ راجعون،
اللہ تعالی مرزا محمد ذوالفقار صاحب کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے,اور ان کے اہل خانہ اور دوست و احباب کو صبر جمیل عطا فرمائے – آمین –
— with Saghir Bashir and Asghar Shahid.