( تحریر ،محمد طارق )
اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان صاحب نے دنیا کو درپیش 4 بڑے مسائل کو بڑے احسن طریقے کے ساتھ عالمی رائے عامہ کے سامنے رکھا –
1) موسمی تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی –
ماحولیاتی آلودگی اور موسمی تبدیلیوں پر عمران خان صاحب نے آدھی بات کی- عمران خان صاحب کے مطابق موسم کی تبدیلی کو کم از کم تبدیلی پر رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ دنیا کا ہر ملک سرگرم کردار ادا کرے ،
اس کے لیے دنیا میں موجود جنگلات کی حفاظت کرنی چاہیے ، ساتھ ہی نئے درخت لگانے جانے چاہیے تاکہ آنے والوں وقتوں میں بڑے نقصانات سے بچا جائے اور بارشیں وقت پر ہوں – وقت کی کمی یا کسی اور وجہ سے وزیراعظم پاکستان نے آلودگی پر کوئی بات نہیں کی ‘ حالانکہ کوئلہ کو توانائی کے لیے استعمال کرنے سے غریب ممالک میں انتہا درجے کی آلودگی بڑھ رہی ہے – گندگی اور کارخانوں کے فضلے سے ترقی پذیر ممالک کے لوگوں میں مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں ، کوڑے ، کارخانوں کے فضلے کو صحیح طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لیے اقوام عالم کو مل جل کر منصوبے شروع کرنا ہونگے –
2) منی لانڈرنگ یا غیر قانونی طور سے سرمائے کا خلا-
عمران خان صاحب نے اس نقطے کی اچھی نشاندہی کی ،کہ ترقی پذیر ممالک سے طاقت ور طبقات اور حکمران مغربی ممالک کے بینکوں میں غیر قانونی سرمایہ منتقل کرتے ہیں –
پھر یہی مغربی ممالک ترقی پذیر ممالک کے ساتھ اس غیر قانونی سرمایے کو واپس کرنے میں تعاون نہیں کرتے ، وزیر اعظم عمران خان صاحب کے مطابق اگر ترقی یافتہ ممالک غیر قانونی سرمایے کے انخلاء کو روکنے کے لیے ترقی پذیر ممالک سے تعاون کریں ، تو ترقی پذیر ممالک عالمی قرضوں کی دلدل میں پھنسے گے نہیں ، جس سے ترقی پذیر ممالک کے پاس بھی اپنی ملکی پیداوار سے پیدا کردہ سرمایہ وافر مقدار میں موجود رہے گا ، پھر اسی سرمایے سے ترقی پذیر ممالک بھی اپنی عوام کو خوشحال رکھ سکیں گے –
3 ) اسلام فوبیا ، یا مذہب اسلام سے نفرت –
پچھلی 4 دہائیوں سے مغربی میڈیا ، مغربی رائے عامہ کی یکطرفہ غلط بیانیئے نے دنیا کے امن کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا – اسلام فوبیا کے تحت چلنے والے غلط پروپیگنڈے نے عام مسلمان کو مغربی دنیا کے خلاف جارحانہ رویہ اپنانے پر مجبور کر دیا- بقول عمران خان صاحب کے مطابق ، دنیا میں سب سے پہلے خود کش حملے ٹامل ٹائیگر نے شروع کیے ، بلکہ اس سے پہلے جاپان کی سرکاری فوج نے خود کش حملوں کی شروعات کی – اس لیے کسی بھی مذہب کو ایسی سرگرمیوں میں ملوث کرنا انتہائی کمزور دلیل ہے –
اسلام تو امن کا دین ہے ، جہاں اسلامی حکومت ہوگی ، وہاں پر انسان کو اپنے مذہبی عقائد کے ساتھ زندگی گذرانے کا پورا حق ہے – فرق صرف یہ ہے کہ مسلمان حکمرانوں اور دانشوروں نے علمی ، سیاسی کمزوریوں کی وجہ سے عالمی دنیا میں اسلام کی صحیح تصویر پیش نہ کر کی –
4 ) بھارت ، پاکستان ، کشمیر اور عالمی امن –
وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب کا اس ایشو کو کھل کر بیان کرنا، اس کے پس پردہ محرکات پر اقوام عالم کو تفصیل سے آگاہ کرنا ، اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ اگر بھارت نے مسلئہ کشمیر کو کشمیری عوام کی رائے کے مطابق نہ حل کیا ، تو پھر جلد یا دیر دنیا کو اس کے بھیانک نتائج بھگتنے پڑیں گے –
عمران خان صاحب نے مسلئہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے انسانی تعصب کو زہر قاتل قرار دیا ، کہ کس طرح تعصب دنیا کے امن کو تباہ کرتا ہے ، کسی بھی قوم کا مذہبی ، لسانی طور پر بد کردار ہونے کے باوجود اپنے آپ کو اعلی و ارفع سمجھ کر دوسرے انسانوں اور اقوام کو حقیر جاننا- ہی دنیا میں جنگ و جدل کی بنیاد ہے –
وزیراعظم پاکستان کا پوائنٹ 4 ہی تقریر کا مرکزی نقطہ تھا، اس پوائنٹ پر عمران خان صاحب نے حکومت پاکستان کا کشمیر پر مقدمہ بہترین طریقے اور مدلل دلائل سے دل کے ساتھ پیش کیا ، ساتھ ہی انہوں نے بی جی پی پارٹی اور نریندر مودی کی تعصب پر مبنی سیاست کو دنیا کے سامنے آشکار کیا ، کہ ایسے عناصر کی اگر حوصلہ شکنی نہ کی گئی تو مستقبل قریب میں دنیا کے امن کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا-
وزیراعظم عمران خان صاحب نے اقوام متحدہ میں، بین الاقوامی سیاست میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی غلط پالیسیوں سے، پاکستان پر مرتب ہونے والے برے اثرات کے متعلق بھی تفصیل سے آگاہ کیا – ساتھ ہی انہوں نے انسانی حقوق کے تحفظ ، دنیا کے محروم طبقات کے مسائل ، اسلامی دنیا سے متعصبانہ رویہ پر دلیرانہ موقف اختیار کر کے اپنے آپ کو عالمی رہنماؤں کی صف میں آکھڑ ا کیا –
ویلڈن وزیراعظم پاکستان عمران خان ، آپ نے نتائج کی پرواہ کیے بغیر ،دنیا کے محروم طبقات کو انصاف دلانے کی جو کوششیں کر رہے ہیں ، ان پر ہم آپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، اور امید رکھتے ہیں کہ آپکی یہ جدوجہد ایک دن ضرور رنگ لائے گی ، آمین —