(اوسلوپ۔ر)
ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں کڈنی سنٹر گجرات کے لیے پاکستان یونین ناروے کے زیراہتمام فنڈ ریزنگ پروگرام کی تیاریاں زورو شور سے جاری ہیں اور بڑی تعداد میں نارویجن پاکستانیوں کا مثبت ردعمل سامنے آرہا ہے۔
اس مقصد کے لیے ناروے کی پانچ بااثر شخصیات پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کام کررہی ہے جس میں سید ذکی الحسن شاہ، شیخ طارق محمود، چوہدری زاہد اسلم، حاجی غلام حیدر اور چوہدری شریف گوندل شامل ہیں۔
پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے بتایاکہ کمیٹی کے اراکین بہت متحرک طریقے سے کام کررہے ہیں اور لوگوں سے اپیل کررہے ہیں کہ وہ دل کھول کر کڈنی سنٹر گجرات کے لیے عطیات دیں۔ انھوں نے مزید بتایاکہ خاص طور پر کمیٹی کے اراکین سید ذکی الحسن شاہ، شیخ طارق محمد اور چوہددری زاہد اسلم سے روزانہ فنڈریزنگ مہم کی پیشرفت اور پروگرام کی تیاریوں کے حوالے سے بات چیت ہوتی رہتی ہے۔
یادرہے کہ پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران کڈنی سنٹر گجرات کے اعلیٰ عہدیداروں خصوصاً سنٹر کے بورڈ کے صدر میاں محمد اعجاز اور چیئرمین بورڈ اور ڈی سی گجرات ڈاکٹر خرم شہزاد سے ملاقاتیں کی تھیں اور انہیں ناروے آنے کی دعوت دی تھی۔
فنڈ ریزنگ کے لیے پاکستان یونین ناروے کے زیراہتمام شاندار تقریب آئندہ ماہ اگست میں یوم آزادی پاکستان کے موقع پر اوسلو میں منعقد ہوگی۔
کڈنی سنٹر گجرات جو لوگوں کے مالی تعاون سے چل رہا ہے اور جس میں خاص طور پر کڈنی سنٹر کے صدر میاں اعجاز اور ان کے دوستوں کا مالی تعاون اور کاوشیں نمایاں طور پر شامل ہیں، علاقے میں ایک ایسا ادارہ ہے جو مستحق اور غریب لوگوں کو اعلیٰ معیار کی گردوں کے علاج کی مفت سہولت فراہم کررہاہے۔
کڈنی سنٹر گجرات دسمبر ۲۰۱۶ ء میں پبلک اور پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت علاقے میں گردوں کی بڑھتی ہوئی بیماریوں کے پیش نظر قائم کیاگیا۔ گجرات شہر میں سرکلر روڈ پر قائم اس کڈنی سنٹرکی تعمیرکے لئے جو زمین استعمال کی گئی ہے، اسے ایک مقامی خاتون نے ہلال احمر گجرات کو مستحق لوگوں کی مدد کے لیے انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت وقف کیا تھا۔
اس وقت تیس ڈائیلاسس مشینین کام کررہی ہیں جن میں اٹھارہ ان مریضوں کے لیے مخصوص ہیں جو گردے کی بیماری کے ساتھ ہپٹائسس سی کی مرض میں بھی مبتلا ہوتے ہیں۔ گجرات اور اس کے گرد و نواع کے اضلاع سے بھی مریض کڈنی سنٹر گجرات سے استفادہ کررہے ہیں۔ اسی وجہ سے سنٹر کی ضروریات بڑھ رہی ہیں۔ سنٹر کا عملہ تین شفٹوں صبح، شام اور رات کے دوران کام کرتا ہے