اوسلو (پ۔ر)۔
سیدہ فاطمہ الزہرا (سلام اللہ علیھا) ٹرسٹ ناروے کا سالانہ اجلاس ٹرسٹ کے روح رواں علامہ افتخار احمد چشتی کی زیر صدارت گذشتہ روز ہولملیا، اوسلو میں منعقد ہوا جس میں ٹرسٹ سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی۔
علامہ افتخار چشتی نے شرکاء کو بتایاکہ ٹرسٹ کا مشن کسی فرقہ وارانہ تعصب سے بالا تر ہوکر انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔ ہمارا مشن انسانیت کی خدمت ہے، یہ مشن سنی، شیعہ، وہابی کی تفریق اور تعصب سے پاک ہے۔ ٹرسٹ نے ابتک مختلف مواقع پر پاکستان میں غریب و مستحق افراد کی مدد کی ہے۔ جس کی تفصیلات ٹرسٹ کے تمام سوشل میڈیا ویب سائیٹس پر پائی جاتی ہیں اور ان صفحات پر لوگوں کے تاثرات بھی موجود ہیں۔
گذشتہ ایک سال کی کارکردگی کے بارے میں علامہ چشتی نے بتایاکہ عیدین کے مواقع پر بھی لوگوں کو عید کے تحائف دیئے گئے اور خاص طور پر دارالحکومت اسلام آباد کی ایک کچی بستی ’’رمشا کالونی‘‘ جہاں پانی کی سہولت نہیں تھی، سبیل حسین لگائی گئی۔ یہ سبیل امام عالی مقام کے نام پر لگائی گئی جو تین دن کے بھوکے اور پیاسے میدان کربلا میں دین اسلام کے اعلیٰ مقدس کے لیے اپنے باوفا ساتھیوں سمیت قربان ہوگئے۔اس کے علاوہ سکولوں کے مستحق بچے اور بچیوں کو یونیفارم و ان کی تعلیم کے حوالے سے دیگر ضروریات کی چیزیں دی گئیں۔
علامہ افتخار نے بتایاکہ ٹرسٹ کے زیرانتظام پاکستان میں غریب اور بیوہ خواتین کے روزگار کے لیے انہیں سلائی مشینیں دی جائیں گی تاکہ وہ معاشرے میں باوقار زندگی بسر کرسکیں۔ ٹرسٹ کو پاکستان میں بااعتماد لوگوں کا تعاون حاصل ہے اور علماء بھی اس سلسلے میں سرپرستی کررہے ہیں۔
انھوں نے بتایاکہ یہ ٹرسٹ کچھ سفید پوش افراد بشمول سادات خاندانوں کی روزمرزہ کی ضروریات راشن وغیرہ کے لیے بھی مدد کررہاہے۔ ہم ان کے نام نہیں لے سکتے تاکہ ان کی عزت نفس مجروح نہ ہو اوران کی سفید پوشی بھی برقرار رہے۔
علامہ افتخار چشتی نے اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایاکہ وہ اس ٹرسٹ کے تحت پاکستان میں ایک تعلیمی ادارہ قائم کرنا چاہتے ہیں جس میں دینی اور دنیاوی دونوں قسم کی تعلیم دی جائے تاکہ وہاں سے فارغ التحصیل ہونے والے بچے اور بچیاں دینی خدمات کے ساتھ ساتھ اپنے لیے باعزت روزگار بھی با آسانی تلاش کرسکیں۔ وہ اس مقصد کے لیے بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔