سید انور علی کاظمی کے ساتھ گفتگو اس ویڈیو میں ملاحظہ فرمائیے
اوسلو (خصوصی رپورٹ)۔
یہ حقیقت ہے کہ دنیا انمول خزانوں سے پر ہے۔ صرف انہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسا ہی ایک انمول ہیرہ ایک پاکستانی مصور ہے جو گذشتہ ساڑھے چار دہائیوں سے ناروے جیسے سرد ملک کی ٹھنڈی فضاووں میں سانس لے رہا ہے۔
گذشتہ دنوں پاکستانی محقق اور صحافی سید سبطین شاہ نے ناروے کے دورے کے دوران اس نارویجن پاکستانی آرٹسٹ سید انور علی کاظمی سے ملاقات کی۔
ان دنوں یہ ماہر فنون لطیفہ واقعہ کربلا کے بارے میں اپنی ایک پینٹنگ پر کام کررہے ہیں۔ سید انور علی کاظمی جو گذشتہ پنتالیس سالوں سے ناروے میں مقیم ہیں، اب تک سماجی، انسانی و ثقافتی موضوعات پر کئی تصاویر بنا چکے ہیں۔ ناروے آنے سے قبل وہ پاکستان میں آرٹ ورک کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک مصور واقعات و حالات بشمول انسانوں کی خوشی و غمی اپنے خاص تصورات کی بنا پر دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے۔ واقعاً ایک آرٹسٹ کے احساسات عام آدمی کے احساسات سے مختلف ہوتے ہیں اور وہ ان جذبات کا اظہار بھی مختلف اور مخصوص انداز میں کرتاہے۔
واقعہ کربلا سے متعلق سید انور علی کاظمی کی تصویر تکمیل کے مراحل میں ہے اور بقول انکے، یہ تصویر اس سال کے آخر تک مکمل ہوجائے گی۔