سماجی و کاروباری شخصیت شیخ عظیم اللہ
اوسلو (پ۔ر)۔
ناروے میں مقیم ممتاز سماجی و کاروباری شخصیت شیخ عظیم اللہ نے کہاہے کہ پاکستان میں احتسابی عمل بھی جاری رہنا چاہیے اور جمہوریت بھی برقرار رہنی چاہیے۔ سیاست ایک بڑے اجر کا درجہ رکھتی ہے، بشرطیکہ اگر سیاست کو عبادت سمجھ کر کیا جائے۔ اگر ایسے ہو تو اس بڑھ کر انسانیت کی خدمت کوئی نہیں۔
انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ پاکستان میں بعض لوگ سیاست میں اس لیے آتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مال بٹورسکیں لیکن وہ شاید اس کے اصل مطلب سے واقف نہیں ہوتے یا پھر جان بوجھ کر سیاست کے اصل مفہوم سے ہٹ جاتے ہیں۔ جس طرح جمہوریت کا مطلب عوام کی حکومت عوام کے ذریعے ہے، اس طرح پاکستان میں بھی عوام کو اختیار ملنے چاہیے۔ یہ لوگوں کا دیرینہ خواب ہے کہ پاکستان کا نظام بہتر ہو اور ملک ترقی کرے۔
شیخ عظیم اللہ نے کہاکہ پاکستان میں گذشتہ کئی عشروں سے چلنے والا نظام فرسودہ ہوچکا ہے۔ اگر نظام میں اصلاحات کردی جائیں اور اسے نئے سر سے مرتب کیاجائے، نیز سیاست میں سے منافقت کو نکال دیا جائے اور معاشرے کو کرپشن سے پاک کردیا جائے تو پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن ہوسکتا ہے۔ نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ پاکستان کے لوگوں کے اندر صلاحیت موجود ہے اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت آگے بڑھ رہے ہیں۔ اگر لوگوں کو ذرا سی بھی سرپرستی اور رہنمائی مل جائے تو پاکستانی ایک مضبوط قوم بن سکتے ہیں اور انہیں آگے جانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
موجودہ سیاسی کشمکش کے بارے میں شیخ عظیم اللہ نے کہاکہ احتساب ایک اچھا عمل ہے۔ اس سے معاشرہ بدعنوان عناصر سے پاک ہوگا۔ البتہ یہ مواخذہ سب کے لیے بلاتفریق ہونا چاہیے۔ اگر حکمران جماعت میں بھی کوئی کرپٹ ہو تو اسے بھی عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے۔