پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے۔ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں اور تقریبات منعقد کی جائیں گی، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر احتجاج بھی کیا جائے گا۔
کشمیریوں کی قربانیوں اور تحریک آزادی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے پاکستان سمیت دنیا کےمختلف ملکوں میں ریلیوں، جلسوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
حکومت پاکستان نے یوم کشمیر کے موقع پر چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں کشمیر اور اسلام آباد سمیت ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
یوم یکجہتی کشمیر بنانے کا مقصد عالم اقوام کی توجہ مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کی جانب مبذول کرانا ہے،کشمیر کا مسئلہ برسوں سے اقوام متحدہ میں ہے۔
کشمیر کا مسئلہ 7 دہائیوں سے اقوام متحدہ کی توجہ کا منتظر ہے۔ کشمیر مسئلے کو اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے کئی قراردادیں بھی منظور کی گئیں، لیکن ان پر عمل درآمد آج تک نہیں ہو سکا اور یہ صورتحال عالمی ادارے کی ساکھ کے لیے بڑا امتحان ہے۔
کشمیر ایسا مسئلہ ہے جو نہ صرف کشمیریوں کے لیے زندگی موت کا مسئلہ ہے بلکہ پاکستان کے لیے بھی یہ شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ یوم یکجہتی کشمیر منانے کا آغاز 5 فروری 1990ء سے کیا گیا تھا جس کے بعد سے ہر سال باقاعدگی سے یہ دن منایا جاتا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کی قابض فوج مقبوضہ کشمیر میں 1989ء سے اب تک 95 ہزار 283 کشمیریوں کو قتل کرچکی ہے اور بھارتی مظالم کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔