برسلز (پ۔ر)
چیئرمین کشمیرکونسل یورپ (ای یو) علی رضا سید نے رکن یورپی پارلیمنٹ واجد خان کی ان کوششوں کو سراہا ہے جو وہ کشمیر ایشو کو اجاگر کرنے کے لیے انجام دے رہے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں علی رضا سید کہاہے کہ اس طرح کی کوششوں سے اب یورپی پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی برائے انسانی حقوق آئندہ سال تیئس جنوری کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سماعت کرے گی۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے مزید کہاکہ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر مباحثے کے لیے یہ کامیاب مہم مظلوم کشمیریوں کی دادرسی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے کشمیر کے لوگ رکن یورپی پارلیمنٹ واجد خان کے انتہائی ممنون ہیں۔
علی رضا سید نے کہاکہ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیریوں کے حقوق پر سماعت سے کشمیریوں کے حقوق کا مسئلہ بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہوگا اور یورپین لوگوں کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے مزید آگاہی حاصل ہوگی۔
واضح رہے کہ واجد خان اس ماہ یورپی پارلیمنٹ برسلز میں کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام کشمیرای یو ویک کے شریک میزبان تھے اور یورپی پارلیمنٹ اسٹراسبرگ میں کشمیر پر تصویری نمائش کے میزبان تھے۔
یادر ہے کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا موضوع ابتدائی طور پر پچھلے سال اکتوبر میں کشمیرکونسل ای یو کی تجویز پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے یورپی پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ پیئر انتھنیو پانزیری کے ساتھ ایک ملاقات میں اٹھایا تھا۔ ملاقات کے بعد وزیر اعظم آزاد کشمیر نے ایک خط کے ذریعے پیئر انتھنیو پانزیری سے مقبوضہ کشمیر مٰیں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں یورپی پارلیمنٹ میں مباحثے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سال چودہ اپریل ایک اور خط کے ذریعے بھی وزیراعظم آزاد کشمیر نے یورپی پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی جاری پامالیوں کی طرف دلوائی تھی۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے یورپی میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے پر رکن یورپی پارلیمنٹ ڈاکٹر سجاد کریم اور سابق رکن یورپی پارلیمنٹ افضل خان سمیت متعدد دیگر شخصیات اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی کاوششوں کو بھی سراہا جو کافی عرصے سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں سرگرم ہیں۔ انھوں نے کہاکہ کشمیرکونسل ای یو کشمیری عوام کی طرف سے ان گرانقدر کوششوں پر ان تمام افراد اور تنظیموں کی مشکور و ممنون ہے۔
علی رضا سید کا کہنا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر سماعت ایسے وقت ہوگی جب
وادی کشمیرمیں بھارتی افواج ایک لمبے عرصے سے کشمیریوں پر بے پناہ ظلم و ستم ڈھارہی ہیں۔
انھوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے کارکن بہت زیادہ مشکلات کے باوجود تشدد اور انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف اپنی آواز بلند کررہے ہیں جبکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہیں۔
انھوں نے یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر میں انسانی حقوق پر سماعت اس بات کا ثبوت ہے کہ مہذب دنیا انسانیت کے خلاف جرائم کو ہرگز قبول نہیں کرتی۔ تشدد خاص طورپر عورتوں اور بچوں پر ظلم کی اب مہذب دنیا میں کوئی جگہ نہیں۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے امید ظاہر کی کہ اس سماعت سے دنیا میں مسئلہ کشمیر کے بارے میں مزید آگاہی پیدا ہوگی اور وادی کشمیر کے مظوم لوگوں کو مزید حوصلہ ملے گا۔
علی رضا سید نے عالمی براردی اور خصوصاً اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے روکے اور مسئلہ کشمیرکے پرامن حل کی راہ ہموار کرے۔