سید انور علی کاظمی اپنے وکیل محمد جمشید کے ہمراہ عدالت میں
لاہور(خصوصی رپورٹ)۔
لاہور کی عدالت نے گذشتہ روز نارویجن پاکستانی مصورانورکاظمی پر تشدد میں ملوث افراد کی قبل از گرفتاری ضمانت منسوخ کرتے ہوئے ان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج محمد عرفان بسرا نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ملزمان بشمول ملک ریاض محمود کی ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ کی جاتی ہے۔ نیز ان ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے۔
ایڈوکیٹ محمد جمشید اور آفتاب احمد باجوہ مدعی سید انورعلی کاظمی کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ سید انورعلی کاظمی ایک اوورسیز پاکستانی ہیں اور اگر ان پر تشدد کرنے والے ملزمان کو سخت سزا نہ دی گئی تو اس سے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے اوورسیز پاکستانیوں کی حوصلہ شکنی ہوگئی اور پھر کوئی بھی پاکستان میں پیسہ نہیں لگائے گا۔
یاد رہے کہ نارویجن پاکستانی مصور سید محمد انور علی کاظمی گذشتہ ماہ لاہور کے تھانہ سندر کی حدود میں علاقے کے ایک لینڈ مافیا کے سرغنہ کے ہاتھوں ایک قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہوگئے تھے۔ سید انور علی کاظمی جو چالیس سال سے ناروے میں مقیم ہیں، ان دنوں اپنے خاندان کے ریسٹورنٹ کے کاروبار کے حوالے سے لاہور آئے ہوئے تھے۔
اس دوران حملہ آور اور اس کے ساتھیوں نے ان سے نقدی اور دیگر قیمتی اشیا بھی چھین لیں اور ساتھ ہی اپنے گارڈز سے کہاکہ انورعلی کاظمی کے بیٹے کے ریسٹورنٹ کو تالا لگاو دو۔ واقعے کے بعد گارڈز نے ریسٹورنٹ پر جا کر سٹاف کو مارا پیٹا اور انہیں باہر نکال کر ریسٹورنٹ کو تالا لگا دیا۔ اس حملے میں انور علی کاظمی کے ساتھی اور معاون محمد آصف مدنی پر بھی تشدد کیا گیا تھا۔ سید انور علی کی درخواست پر تھانہ سندر لاہور میں ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔
اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے نارویجن پاکستانیوں کے معاملات پر گہری نظر رکھنے والی پاکستانی صحافی اور دانشور سید سبطین شاہ نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے دو باتیں سامنے آتی ہیں۔ ایک تو یہ کہ انورعلی کاظمی ایک باہمت انسان ہیں جنہوں نے پاکستان جیسے ملک میں ہمت نہیں ہاری اور قانون کا سہارا لے کر حالات کا مقابلہ کیا۔
دوسری بات یہ ہے کہ شاید پاکستان کی عدالتیں یہ بات سمجھنا شروع ہوگئ ہیں کہ اگر اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان میں انصاف نہ ملا تو ملک اوورسیز پاکستانیوں کی طرف سے زرمبادلہ کی شکل میں آنے والی خطیر رقوم سے محروم سکتاہے۔