اوسلو (خصوصی رپورٹ)۔
ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے ایک بڑی فنڈ ریزنگ تقریب کا انعقاد ہوا جس میں نارویجن پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کا اہتمام گذشتہ شب پاکستانی کمیونٹی ناروے نے سفارتخانہ پاکستان کے تعاون سے کیا تھا۔ نظامت کے فرائض مسجد موٹنس رود اوسلو کے امام مولانا طاہر عزیز اور خاتون میزبان انیلا لیاقت نے انجام دیئے۔
تقریب سے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سینیٹر فیصل جاوید خان، خیبرپختونخواہ کے صوبائی وزیر شوکت علی یوسفزیی، ناروے میں پاکستان کے سفیر ظہیر پرویز خان، اسلامک کلچرل سنٹر کے مولانا محبوب الرحمان، مرکزی جماعت اہل سنت کے امام مولانا سید نعمت علی شاہ، انجمن حسینی ناروے کے مذہبی امور ڈائریکٹر علامہ ڈاکٹر سید زوار حسین شاہ، ناروے۔پاکستان چیمبر آف کامرس کے صدر سید حسنین اشعر عاشی اور سفارتخانہ پاکستان کے کمیونٹی ویلفیئر اتاشی خالد محمود نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے دوران پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال، سماجی شخصیت ملک پرویز مہر، پاک ناروے فورم کے صدر چوہدری اسماعیل سرور، پی پی پی ناروے کے مرزا ذوالفقار، علامہ اقبال فانی، پی ٹی آئی کے صدر چوہدری تصدق حسین اور مشہور پاکستانی اداکارہ عتیقہ اڈھو بھی موجود تھیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ پاکستان میں ڈیم فنڈ میں روزانہ دس کروڑ تک رقم آرہی ہے اور اب تک اس فنڈ میں جمع ہونے والی رقوم سات ارب سے کراس کرچکی ہیں۔ انھوں نے اس تقریب میں شرکت کرنے والوں اور اس تقریب کا اہتمام کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔ اگرچہ تقریب کے دوران جمع شدہ رقوم کے اعداد و شمار کا ابھی تک کوئی حتمی اعلان نہیں کیا گیا لیکن غیرمصدقہ ذرائع کے مطابق، اس تقریب میں چھ ملین کراون کے لگ بھگ رقم جمع ہوئی ہے۔
سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہاکہ پاکستان میں سالانہ نوے فیصد پانی ضائع ہوجاتاہے۔ صرف دس فیصد پانی باقی بچتا ہے جو ہمارے ملک کے لیے ناکافی ہے۔ بائیس ارب ڈٓالر مالیت کا پانی سالانہ ضائع ہوتاہے۔ کسی بھی ملک کی چار ماہ کے لیے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے جبکہ پاکستان کے پاس صرف ایک ماہ کے لیے پانی کا ذخیرہ موجود ہے جو ایک انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔ اگر ڈیم نہ بنے تو صورتحال مزید خراب ہوجائے گی۔ ڈیم نہ بننے کی صورت میں آئندہ سات آٹھ سال تک قحط سالی ہوسکتی ہے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے مزید کہاکہ بیس ارب ڈالر سالانہ اوورسیز پاکستانی پاکستان بھیجتے ہیں اور اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد بحال کرکے یہ رقم بڑھ کر چالیس ارب ڈالر ہوسکتی ہے۔
صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر شوکت علی یوسفزئی نے کہاکہ پچھلی حکومتوں کے ادوار میں لئے گئے، قرضوں کی وجہ سے آج ہرپاکستانی مقروض ہے۔ مشرف کے دور میں ہرپاکستانی چالیس ہزار کا مقروض تھا اور آج ہرپاکستانی سوا لاکھ کا مقروض ہے۔ پی آئی اے سمیت کئی ادارے تباہ ہوچکے ہیں۔ تقریب کے دوران صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کا ڈیم فنڈ کے حوالے سے پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔
ناروے میں پاکستان کے سفیر ظہیر پرویز خان نے اپنے خطاب میں تقریب کے شرکاء اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ ناروے میں رہنے والے پاکستانی پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔ خاص طور پر اوورسیز پاکستانی اپنی رقوم ہنڈی یا کسی دوسرے ذریعے کے بجائے، پاکستانی بنکوں کے ذریعے پاکستان بجھوائیں گے۔
اپنے خطاب میں علامہ ڈاکٹر سید زوار حسین شاہ نے کہاکہ پانی کے لیے چندہ دینا صدقہ جاریہ ہے۔ یہ کام صرف انسانیت تک محدود نہیں بلکہ اس سے دیگر مخلوقات خدا کو بھی فائدہ ہوگا اور ماحول بھی بہتر ہوگا۔ یہ دنیا اور آخرت دونوں میں کام آئے گا۔ ہرآدمی اپنا حصہ ڈال کر پانی پلانے والوں میں اپنا نام شامل کرلے گا۔ ڈیم بنانا بھی ایک جنگ کی مانند ہے اور پاکستانی قوم کو یہ جنگ جیتنی ہے۔ مولانا محبوب الرحمان نے کہاکہ پانی زندگی ہے۔ لوگوں کو چاہیے کہ اس میں بلاتفریق حصہ لیں۔ ہمیں امید ہے کہ عمران خان ہمارا پیسہ ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ انھوں نے اس سے قبل قرض اتارو ملک سنوارو سکیم کا حوالہ دیا اور کہاکہ اوورسیز پاکستانی مزید کسی دھوکہ کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ علامہ سید نعمت علی شاہ نے کہاکہ پانی کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور لوگوں کا چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ چندہ دیں تاکہ ڈیم بن سکیں۔ تقریب کے دوران عمران خان کے دستخط والا بلا بھی نیلامی کے لئے پیش کی گئی۔ بلا نارویجن پاکستانی نوجوان محسن رضا نے ایک لاکھ نارویجن کراون میں خرید لیا۔