اوسلو (پ۔ر) پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے کہاہے کہ حکومت پاکستان پاکستان میں اوورسیز پاکستانیوں کی جان و کاروبار و دیگر اثاثہ جات کو تحفظ فراہم کرے۔
اس حوالے سے یونین کے چیئرمین نے پاکستان کے حکام بالا بشمول وزیراعظم عمران خان، چیف جسٹس ثاقب نثار، وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب کو خطوط لکھے ہیں۔
خطوط میں حالیہ دنوں لاہور میں نارویجن پاکستانی مصور انور علی کاظمی پر ہونے والے جسمانی تشدد کی مذمت کی گئی اور انہیں فوری انصاف فراہم کرنے اور اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط میں کہاگیا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ ناروا سلوک کا غیرملکی سرمایہ کاری پر منفی اثر پڑے گا۔ پاکستان جو پہلے ہی مالی مسائل کا شکار ہے، ہرگز اس صورتحال کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ لہذا ضروری ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی جان اور ان کی سرمایہ کاری کے تحفظ کو یقینی بنایاجائے۔
اس کے علاوہ، چوہدری قمراقبال نے گذشتہ روز اوسلو میں سفارتخانہ پاکستان میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشی خالد محمود سے بھی ملاقات کی اور لاہور میں نارویجن پاکستانی مصور انورعلی کاظمی کے ساتھ ہونے والے حالیہ واقعے پر اپنے تاثرات سے آگاہ کیا۔
چوہدری قمراقبال نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے اور انورعلی کاظمی سے ساتھ ہونے والی زیادتی کا ازالہ کیا جاناچاہیے۔
انھوں نے اس سلسلے میں تحریری گزارشات بھی کمیونٹی ویلفیئر اتاشی کے حوالے کیں۔ خالد محمود نے چیئرمین پاکستان یونین ناروے کو یقین دلایا کہ وہ ان گزارشات کو حکام بالا تک پہنچائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان یونین ناروے اوورسیزپاکستانیوں کے پاکستان میں مسائل کے حل کے لیے کافی عرصے سے کوشاں ہے۔ یونین نے اس سلسلے میں کچھ عرصہ قبل لاہور ہائی کورٹ کے وکیل عظمت فاروق کو پاکستان میں اپنا قانونی مشیر بھی مقرر کیا ہے۔