(اوسلو (پ۔ر
ایام شہادت سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کی مناسبت سے گذشتہ روز ناروے کے دارالحکومت اوسلو کے مضافاتی علاقے ھولملیا کی مسجد ’’جامعہ اسلامیہ ھولملیا‘‘ میں ایک بھرپور محفل ذکر حسین (ع) منعقد ہوئی۔
محفل سے ممتازعالم دین اور جامعہ اسلامیہ ھولملیا اور جامعہ اسلامیہ ستونر کے امام علامہ افتخار احمد چشتی نے خطاب کیا۔ ان کے علاوہ احسن شہزاد چشتی اور محمّد بشیر جامی نے اہل بیت رسول کریم (ص) خصوصاً امام عالی مقام (ع) کی شان میں مختلف شعراء کا کلام منقبت کی صورت میں سنایا۔
علامہ افتخار چشتی نے کہاکہ یاد حسین منانے کے ساتھ ساتھ یہ ضروری ہے کے ہم حسینی کردار بھی اپنائیں، ظلم کے خلاف آواز بلند کریں اور مظلوم کے داد رس بنیں۔ اپنے کردار میں حسینیت کو زندہ رکھیں اور جس مقصد کی خاطر امام حسین (ع) نے اپنی، اپنے خاندان اور ساتھیوں کی عظیم قربانی پیش کی، اس مقصد کو کبھی نہ بھولیں۔
علامہ چشتی نے اہل بیت سے محبت کے حوالے سے پیغمبر گرامی (ص) کی حدیث بیان کی جس میں آپﷺ نے فرمایا کہ مجھ سے اللہ کے لیے پیار کروں اور میرے اہل بیت سے میری خاطر محبت رکھو۔ آپﷺ نے اپنے اہل بیت سے محبت پر زور دے کر انسان کی آئندہ آنے والی نسلوں کے لیے یہ راستہ متعین کردیا جو ہماری نجات کا وسیلہ ہے۔
علامہ چشتی نے قرآن کی ایک آیت کا حوالہ بھی دیا جس میں خدا کی طرف سے حضرت ختمی مرتبت (ص) کو کہاگیا ہے کہ ان لوگوں سے کہہ دو کہ تم سے کوئی سوال نہیں کرتا، صرف میری اہل بیت سے موددت رکھو۔
علامہ افتخار چشتی نے مشہور شاعرحضرت بیدم شاہ وارثی کا یہ شعر ’’بیدم یہی تو پانچ ہیں، مقصود کائنات ۔ خیرالنساء، حسین و حسن، مصطفےٰ، علی‘‘ بھی پڑھ کر سنایا اور اس کی تشریح کی۔
علامہ چشتی نے امام حسین علیہ اسلام کے بارے میں برصغیر کی عظیم روحانی شخصیت حضرت سلطان باہو کا کلام بھی اپنی خوبصورت آواز میں سنایا۔ اس موقع پر ناروے کے ممتازعالم دین اور مسجد مرکزی جماعت اہل سنت اوسلو کے سابق امام مرحوم علامہ مشتاق احمد چشتیؒ کے درجات کی بلندی کے لیے بھی دعا کی گئی۔ محفل کے اختتام پر شرکاء میں لنگر بھی تقسیم کیا گیا۔