بنوں: جے یو آئی (ف) کے رہنما اکرم خان درانی کے قافلے کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے تاہم اکرم درانی اس حملے میں محفوظ رہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بنوں میں رہنما جے یو آئی (ف) اکرم خان درانی کے قافلے کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 30 زخمی ہوگئے تاہم اکرم خان درانی دھماکے میں محفوظ رہے، زخمیوں میں پولیس اہلکار اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ واقعہ کے بعد امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو فوراً قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
پولیس کے مطابق اکرم خان درانی بنوں کے قریبی علاقے اویز میں جلسہ میں شرکت کے لیے جارہے تھے کہ اسی دوران دھماکا ہوگیا، دھماکے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر شواہد اکھٹے کرنا شروع کردیے ہیں جب کہ دھماکا خودکش تھا یا بارودی مواد نصب کیا گیا تھا اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
اکرم خان درانی کا تعلق جمیعت علمائے اسلام (ف) سے ہے جب کہ وہ 2018 کے انتخابات میں متحدہ مجلس عمل کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 35 سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے مد مقابل الیکشن لڑ رہے ہیں۔
نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا دوست محمد خان نے جے یو آئی (ف) کے رہنما اکرم خان درانی کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں جاں بحق افراد کے غم میں برابر کے شریک ہیں، ذمہ دار عناصر کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا.
واضح رہے کہ 3 روز قبل پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران دھماکے میں 13 افراد شہید ہوگئے تھے جن میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرحوم رہنما بشیر بلور کے بیٹے اور اے این پی کے ’پی کے 78‘ کے انتخابی امیدوار ہارون بلور بھی شامل ہیں۔