چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی گھمبیر صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرے۔
اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں اپنے مظالم کا ایک نیا ہتھکنڈہ استعمال کرنا شروع کردیا یعنی اب بھارتی سیکورٹی فورسز نہتے کشمیریوں کو اپنی فوجی گاڑیوں کے نیچے کچل رہی ہیں۔
اس طرح کے واقعات کی ایک تازہ مثال یہ ہے کہ جمعہ کے روز دو نوجوانوں کو سری نگر کے پرانے علاقے میں ایک فوجی گاڑی کے نیچے کچلا گیا جس کے نتیجے ایک نوجوان قیصر احمد زخمیوں کی تاب نہ لا کر ہسپتال میں جاکر شہید ہوگئے اور دوسرا نوجوان محمد یونس بری طرح زخمی ہوا ہے۔
علی رضا سید نے کہاکہ گاڑی کے نیچے کچلانا ایک نیا ظالمانہ حربہ ہے جبکہ اس سے پہلے بھارتی فوجی نہتے اور پرامن کشمیریوں پر پیلٹ گن استعمال کرکے بڑی تعداد میں لوگوں کی آنکھوں کو متاثر کرچکے ہیں۔ اس طرح جعلی مقابلوں اور ماورائے عدالت قتل عام، ریپ اور اغوا کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک ہزاروں بے گناہوں کو مار کر بے نام قبروں میں دفن کیا جاتا رہاہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہاکہ ہم ان تمام جرائم کا ریکارڈ محفوظ کررہے ہیں اور وقت آنے پر اس ریکارڈ کو ان جرائم میں ملوث افراد کے خلاف ثبوت کے طور پر پیش کیا جائے گا۔
علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیرکی کٹھ پتلی انتظامیہ کو بھی خبر دار کیا اور کہاکہ یہ ریاستی حکومت بھی بھارتی جرائم میں برابر کی شریک ہے۔
انھوں نے عالمی اداروں اقوام متحدہ اور یورپی یونین اور بڑی طاقتوں امریکہ، روس اور چین سے مطالبہ کیاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بند کروائیں اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں۔