پاکستان تحریک انصاف کے کور گروپ کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، پی ٹی آئی کور گروپ کے اجلاس میں سینئر رہنما آمنے سامنے آگئے۔
شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کے درمیان سخت الفاظ کا تبادلہ ہوا، دونوں رہنماؤں کے درمیان چپقلش کی وجہ رائے حسن نواز بنے، رائے حسن نواز کی نااہلی کو شاہ محمود قریشی زیر بحث لے آئے، شاہ محمود قریشی نے رائے حسن نواز کی پارٹی میں اہلیت کو چیلنج کیا۔
ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہیں رائے حسن نواز کا پارٹی عہدہ رکھنے اور پارٹی اجلاسوں میں شرکت پر اعتراض ہے۔
شاہ محمود قریشی کے اعتراض پر جہانگیر ترین نے کہا کہ شاہ صاحب ! آپ کا اشارہ میری طرف ہے، اگر پارٹی نے یہ فیصلہ کیا تو وہ گھر چلے جائیں گے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان تلخ جملوں کے تبادلوں پرعمران خان نے مداخلت کی اور رائے حسن نواز کو پارلیمانی بورڈ سے ہٹانے کا اعلان کیا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے رائے حسن نواز کو عہدے پر نہ رکھنے کا اعلان بھی کیا جس کے بعد معاملہ رفع دفع ہوا۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے ذمہ دار عہدے دار کا کہنا ہے کہ واقعہ غلط فہمی کانتیجہ تھا اور معاملہ اجلاس میں ہی حل ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ٹی آئی میں نئی شمولیتوں کی اسکریننگ کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی جبکہ مسلم لیگ ق سے اتحاد کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سینیئر قائدین کے اجلاس سے متعلق منفی اطلاعات افسوسناک اور قابل مذمت ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ سینیئر قائدین کے درمیان اختلافات کی خبریں بے بنیاد اور قیاس آرائیوں کا نتیجہ ہیں، تحریک انصاف کی قیادت مکمل یکسو اور متحد ہے۔
ترجمان نے کہا کہ آج کے اجلاس میں مکمل مشاورت اور اتفاقِ رائے سے اہم فیصلے کئے گئے۔
خبر: جنگ