کھاریاں (پ۔ر)
علی شہبازحیدری ٹینٹ پیگنگ کلب ڈنگہ تحصیل کھاریاں نے آل پنجاب نیزہ بازی کے سنگل اور سیکشن مقابلوں میں اکثر پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کرکے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔
علی شہبازحیدری ٹینٹ پیگنگ کلب ڈنگہ کے سرپرست اعلیٰ چوہدری انصر ایوب آف پنجن شاہانہ ہیں جبکہ چیئرمین حافظ صاحب آف مرالہ، صدر حاجی جاوید اقبال آف امرہ کلاں اور ٹیم کیپٹن چوہدری شبیروڑائچ مرالہ (انٹرنشیل سوار) ہیں۔
اس کلب نے اس سال کے آغاز سے اب تک بالترتیب:
جشن چکوال میں سنگل مقابلے میں پہلی پوزیشن اور سیکشن مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔
اسی طرح جشن کھیواڑہ سیکشن مقابلے میں پہلی پوزیشن اور
جشن جہلم میں سیکشن میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔
جشن گجرات کے سیکشن مقابلوں میں دوسری اور
اسی طرح جشن منڈی بہاولدین میں سیکشن میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔
اسی طرح جشن ملکوال کے سیکشن میں دوسری پوزیشن جبکہ
جشن موجیاوالا کے سنگل اور سیکشن دونوں میں پہلی پوزیشن حاصل برقرار رکھی۔
اسی طرح یہ کلب جشن وڑائچ پھالیہ کے سیکشن میں دوسری پوزیشن پر رہا۔
نیزہ بازی کا کھیل وسطی پنجاب کے اضلاح گجرات، منڈی بہاولدین، راولپنڈی اور دیگر علاقوں میں بڑے شوق سے کھیلا جاتاہے۔ اس کھیل کے لیے سال بھر گھوڑوں کی پرورش کی جاتی ہے اور ان کی خوراک کا خاص خیال رکھا جاتاہے۔ نیزہ بازی کے کھیل کے لیے گھڑ سوار اور گھوڑے کو خاص تربیت دی جاتی ہے۔ گھڑ سوار پگڑیاں باندھے ہوئے ہوتے ہیں اور ہاتھوں میں نیزے لیے اپنے روایتی لباس میں مقابلے میں حصہ لیتا ہے اور ہرکلب کا لباس مخصوص ہوتاہے۔
نیزہ بازی ایک قدیم کھیل ہے اور اب اس کے باضابطہ طورپربین الاقوامی ٹورنامنٹس بھی ہوتے ہیں۔
قدیم تاریخ کےمطابق نیزہ بازی کا کھیل ہندوستان میں پہلےفوجی مقاصد کے لیےاستعمال کیا جاتا تھا اوراس کھیل کے ذریعے جنگی حالات میں دوڑتے گھوڑوں پرسے دشمن کےنصب خیموں کواکھیڑنے کےلیے ٹریننگ دی جاتی تھی۔
اصطلاح “ٹنٹ پیگنگ” یقینی طورپر دشمن کےکیمپ پراچانک چھاپہ مارحملے یا شب خون مارنے کےطرح کے حملے کے لیے استعمال کی جاتی ہے جس میں نیند میں مدہوش خیمہ مکینوں پرخیموں کی طنابیں کاٹ کرحملہ کیا جاتا تھا جو سوئے ہوئے دشمن کےہوش اڑانے کے لیے کافی ہوتا تھا۔
رفتہ رفتہ یہ جنگی طریقہ کھیل کی شکل اختیار کرگیا۔ موجودہ کھیل میں جو پاکستان کے صوبوں پنجاب، خیبرپختونخواہ، سندھ اوربلوچستان علاقوں میں کھیلا جاتاہے، گھڑ سوار زمین میں نصب لکڑی کے ٹکڑے کو اکھاڑتا ہے۔ اس میں سنگل اور سیکشن مقابلہ ہوتا ہے۔
ٹینٹ پیگنگ یا نیزہ بازی کےکھیل میں ایک سوار ایک سرپٹ گھوڑے پرسوار نیزہ اٹھا کرایک چھوٹے سے زمینی ہدف (ایک علامتی میخ) یا چھوٹے لکڑی کے ٹکڑے کو اکھیڑنے کے لیے گھوڑے کی زین پر سے جھک کروار کرتاہے۔
زمین کے اہداف کے لیے نصب لکڑی کے ٹکڑوں کو اکھیڑنے کےبعد اسے گھڑسوار نیزے کی انی پردورتک لے جاتے ہیں جو کہ نیزہ بازکھلاڑی کے لیے ایک فخر کا باعث ہوتا ہے اور تماشایٗیوں کے دیکھنے کےلیے ایک دلفریب منظربھی ہوتا ہے۔ اس مقصد کے لیے مخصوص تیکنیک اور گھڑ سواری کا تجربہ درکار ہوتا ہے. پہلے سنگل پلیئرز کے مقابلے منعقد کیے جاتے ہیں اور اسکے بعد سیکشن مقابلے ہوتے ہیں۔ نیزہ بازی جلسہ ایک سے تین دن تک ہوتاہے۔
اس کھیل کے کھلاڑیوں نے اپنی مخصوص شناخت کے لیے مختلف کلبز بنا رکھے ہیں . ان کلبوں کی شناخت کےلئے پگڑی اور واسکٹ کے مختلف اورمنفرد اندازکی سجاوٹ ہوتی ہے۔ بہت سےکلبوں کے لوگ مقابلہ کے لئے اپنے گھوڑے کو سجاتے ہیں۔ تمام کلبوں کومقابلے میں حصہ لینے کے لئے مدعو کیا جاتا ہے۔ مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے والے کلبوں اور ان کے سواروں کو انعاماتی کپس سے نوازا جاتا ہے۔ ان مقابلوں کے دوران کلبوں کے عہدیدار اپنے کلب کے لیے بہترین گھوڑوں کی تلاش میں بھی رہتے ہیں اور اسی وجہ سے اس دوران گھوڑوں کی خرید و فروخت بھی ہوتی ہے۔
دراین اثناء علی شہبازحیدری ٹینٹ پگنگ کلب کی کامیابی پر اس کلب کے عہدیداروں کو مبارکباد کا سلسلہ جاری ہے۔ اندرون ملک کے علاوہ بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں خاص طور پر ٹینٹ پگنگ کا شوق رکھنے والے اوورسیزپاکستانیوں نے اس کلب کی انتظامیہ کو مبارکباد دی ہے۔