پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے آنے والی اپنی متوقع حکومت کے ابتدائی 100 دنوں کا پلان پیش کر دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان، جہانگیر ترین، اسد عمر اور شاہ محمود قریشی سمیت دیگر اہم رہنمائوں نےشرکت کی ۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنےخطاب میں کہا کہ اگر 2013 میں وفاق میں حکومت مل جاتی تو شاید ہم اس قدر تیار نہ ہوتےجتنے اب ہیںاورمجھے کیوں نکالا معاشرے کی عکاسی کرتاہے کہ طاقتور کو کیوں نکال دیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ جلدی جلدی اسلام آبادکا ایئر پورٹ کھول دیا وہاں ابھی بھی بہت مشکلات ہیں جبکہ موٹروے بناناکوئی بہت بڑی اچیومنٹ نہیںاور آپ قوم بنائيں وہ خود سب بنادے گی ۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے تقریب سے خطاب کے دوران دعوی کیا کہ ان کی حکومت 5 سال میں ایک کروڑ نوکریاں پیدا کرے گی، ٹیکس کا بوجھ کم کریں گےاور ساتھ ہی بجلی اور گيس کی قیمتیں کم کریں گے۔
انہوں نےمزید کہاکہ حکومت میں آنے پر وزیراعظم ہاؤسنگ اسکیم کے تحت 50 لاکھ گھر بنائے جائيں گے ۔
اس سے قبل شاہ محمود قریشی تقریب سےخطاب کیا اور مجوزہ خارجہ پالیسی کے خدوخال بیان کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف وفاقی سوچ متعارف کروانا چاہتی ہے جبکہ ہم پہاڑوں پر گئے ناراض لوگوں کو واپس لائیں گے اور جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے عملی اقدامات کریں گے۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ تحریک انصاف فاٹا کو کے پی کے میں انضمام کرے گی ، عمران خان فاٹا کو بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں اور وہ فاٹا کے عوام کو دھوکا نہیں دینا چاہتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میگا ترقیاتی پلان دے گی، ایف سی آر کا فوری خاتمہ کریں گے، جنوبی پنجاب کو خودمختار بنائیں گے جبکہ کراچی میں شہری حکومت کو بااختیار کریں گےاور کراچی میں ہاؤسنگ اسکیم کے تحت سستے گھر دینے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم ہم ملک کے اداروں کو غیر سیاسی کریں گے۔
خبر: جنگ