چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں بڑھتے ہوئے بے جرم و خطا قتل کے واقعات بالخصوص بچوں اور نوجوانوں کی شہادتوں کی مذمت کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں اس قسم کے قتل کی ایک تازہ مثال دیتے ہوئے علی رضا سید کہاکہ ہفتے کے روز سری نگر میں ایک پرامن احتجاج کے دوران بھارتی فوج کی گاڑی نے ایک نوجوان عادل احمد کو سختی سے کچل کر شہید کردیا۔
انھوں نے کہاکہ حالیہ سالوں کے دوران اس قسم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور اس طرح کے بلاوجہ اور بے جرم و خطا قتل کی کئی مثالیں موجود ہیں۔ اس سے قبل پیلٹ گن کو لوگوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا اور پھر ایک کشمیری کو گاڑی کے آگے باندھ کرانسانیت کی تذلیل کی گئی اوراب بچوں کو گاڑی سے کچل کر لوگوں کو ہراساں کیا جارہاہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور کہاکہ ہم مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے سے سامنے اٹھاتے رہیں گے۔
انھوں نے زور دے کر کہاکہ بھارتی حکام کو یاد رکھنا چاہیے کہ جموں و کشمیرمیں انسانیت کے خلاف ان کے جرائم کبھی بھی فراموش نہیں ہوں گے اور ان کا حشر بھی یہی ہوگا جس طرح آج بھی دنیا میں نازی جرائم کا پیچھا کیا جارہاہے اور مجرموں کو پکڑ پکڑ کر سزا دی جاری ہے۔ بھارتی حکام بھی بھاگ نہیں سکیں گے، جلد یا دیر سے، انہیں اپنے جرائم کے سلسلے میں انصاف کے کٹہرے میں آنا ہوگا۔
علی رضا سید نے عالمی برادری سے استدعا کی کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانیت کے خلاف جرائم کی سماعت کے لیے اسطرح کا بین الاقوامی ٹریبونل بنایاجائے جس طرح سابقہ یوگوسلاویا اور روانڈا میں رونما ہونے والے جرائم کے خلاف ٹریبونل بنائے گئے تھے تاکہ بے گناہ انسانوں کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جاسکے۔
علی رضا سید نے عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں اور کشمیریوں کی نسل کشی کو رکوانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
انھوں مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے بھی کہاکہ وہ مقبوضہ علاقوں میں بھارتی فوج کے ہاتھوں رونما ہونے والے مظالم کے بارے اطلاعات بالخصوص ان کے بارے میں دستاویزات ہمیں ارسال کریں تاکہ وقت آنے پر ان دستاویزی ثبوتوں کے ذریعے ان واقعات میں ملوث مجرموں کو انصاف کٹہرے میں لایاجاسکے۔