ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں فرینڈز ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام محنت کشوں کے عالمی دن یکم مئ کے موقع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی معروف ٹریڈ یونین راھنماء علی اصغر شاھد تھے۔
اس منفرد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نےکہا کہ امریکی ریاست شکاگو سے اٹھنے والی محنت کشوں کی اس تحریک نے غلامی کی زنجیروں کو کاٹ کے رکھ دیا۔ آج یورپ امریکہ اور دنیا کے بڑے حصے میں مزدور 8 گھنٹے ڈیوٹی سر انجام دیتے ھیں۔
1884 سے قبل مزدوروں کے لئے اوقات کار کا کوئی تعین نہ تھا۔ 16 ، 18، 20 گھنٹے کام کرنا پڑتا تھا۔ کسی قسم کی مراعات اور چھٹی کا کوئ تصور نہ تھا۔
آج بھی دنیا کے ایک بڑے حصے میں محنت کش مزدور اور کسان کا استحصال ھو رھا ھے جس کا مقابلہ محنت کشوں کی جدوجہد اتحاد اور یکجہتی سے ھی ممکن ھے۔
تقریب سے پاک ناروے فورم کے صدر اسمائیل سرور اور اوسلو سٹی کونسل کے ممبر ڈاکٹر مبشر بنارس نے بھی خطاب کیا۔
آخر میں حاضرین کی تواضع لذیذ مچھلی سے کی گئی۔
یاد رہے کہ فرینڈز ویلفیئر سوسائٹی ناروے کئ مختلف تنظیموں اور افراد پر مشتمل ہے جو پاکستان کے مختلف علاقوں میں فلاحی پراجیکٹ چلا رھے ھیں۔