ذیابطیس ایک ایسا مرض ہے جس کی تشخیص مریض کو ان گنت نعمتوں اور مختلف قسم کی غذائی لذتوں سے سے منہ موڑنے کے احکامات جاری کردیتی ہے خاص طور پر چینی سے بنی چیزوں کے۔۔۔ اور جب بات ہو پھلوں کی تو ان کا ذکر ہی منہ میں شیرینی سی گھول دیتا ہے۔ چونکہ پھلوں میں ایک خاص قسم کی شکر فرکٹوس پائی جاتی ہے اور ماہرین کے مطابق ان کا استعمال ذیابطیس کے مریضوںسمیت موٹاپے کا شکار افراد کی صحت پربھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ ایسے مریضوں کو پھلوں کے استعمال میں خاص احتیاط کی تاکید کی جاتی ہے۔
تو پھر سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا شوگر کے مریض ہر قسم کے پھلوں سے منہ موڑ لیں؟ یا پھر وہ کون سے مخصوص پھل ہیں جن کا استعمال ذیابطیس کے مریضوںکی مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ خون میں انسولین کا لیول بھی درست رکھنے کا کام سر انجام دیں۔تو آئیے آج ذکر کرتے ہیں ان خاص پھلوں کا جن کا استعمال ذیابطیس کے مریضوں کے لئے مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
مالٹے ،سنگترے
طبی سائنس مالٹے اور سنگترے جیسے ترش پھلوں کو بھی ذیابطیس کے مریضوں کے لئے مفید قرار دیتی ہےان کے نزدیک ذیابطیس کے شکار افراد کے جسموں میں وٹامن سی کی مقدار میں کمی آجاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ مالٹے، گریپ فروٹ، لیموں کینو یا اسی قسم کے دیگر اینٹی آکسائیڈنٹس پھل بہترین انتخاب ثابت ہوتے ہیں، جو ذیابطیس ٹائپ ٹو کو کنٹرول میں رکھتے ہیں۔
ترشاوا پھل ذیابطیس کے مریضوں کے لئے بہترین
کیلی فورنیا یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق کے نتائج کے مطابق ترشاواپھل شوگر کے مریضوں کے لئے انتہائی مفید ہے یہی نہیں امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ ترش پھل مٹاپے کو کم کرنے کے ساتھ دل ، جگر کی بیماری اور ذیابطیس سے بچاؤ میں بھی مفید ہیں۔ترش پھل میں وٹامن سی اور غیر تکسیدی مادوں مثلاً اینٹی آکسڈنٹس اجزاءسے بھرے ہوتے ہیں اور یہ غیر تکسیدی مادے فری ریڈیکلز کے خلاف حفاظت کرتے ہیں۔ ماہرین ذیابطیس کے مریضوں کے لئے جن پھلوں کا مشورہ دیتے ہیں
چکوترا
اگر آپ کو شوگر ہےتو چکوترا تمام پھلوں میں آپ کے لئے بہترین ہے۔کیلی فورنیا یونیورسٹی کے ماہرین کے نزدیک چکوترے کا استعمال جسم میں موجود مضر صحت شوگر میں کمی کا موجب بنتا ہے۔اس میں موجود وٹامن سی ،وٹامن اے ، فولاد، فاسفورس اور چونا کی بڑی مقدار شوگر کے مریضوں کے مدافعتی نظام کو تقویت پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ ماہرین چکوترا کی بے پناہ خصوصیات کے باعث ذیابطیس کے مریضوں کو عام طور پر روزانہ آدھا گریپ فروٹ چوسنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
جامن
کیا آپ جانتے ہیں جامن میں ذیابطیس سمیت کئی بیماریوں کا علاج پوشیدہ ہے؟ جامن سرد اور خشک مزاج رکھنے والا پھل ہے۔اس کا متواتر استعمال شوگر کی بیماری میں بے حد فائدہ مند ہے ۔اگر ذیابطیس کے مریض جامن کا رس اور آم کا رس ہم وزن ملا کر استعمال کریں۔ شوگر کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ ساتھ ہی یہ ایک عمدہ غذا کا کام کرتا ہے ۔جامن کے علاوہ اس کے پھول بھی پانی میں رگڑ کر پینے سے مریض کو فائدہ ہوتا ہے۔
آڑو
آڑو میں وٹامن اے اور سی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے یہی نہیں آڑو پوٹاشیم اور فائبر کی بھی اچھی خاصی مقدار رکھنے والا پھل ہےذیابطیس کے مریضوں کو یہ پھل کھانے کا اکثر مشورہ دیا جاتا ہے ۔ چونکہ اس کے استعمال سے جسم میں شوگر لیول نیچے رہتا ہے ۔ یہ مزیدار پھل جسم کی زائد چربی گھول دیتا ہے ۔
آڑوفائبر اور پوٹاشیم سے مالا مال ہے ۔ ذیابطیس کے مریضوں کو یہ پھل کھانے کا اکثر مشورہ دیا جاتا ہے ۔ چونکہ اس کے استعمال سے جسم میں شوگر لیول نیچے رہتا ہے ۔
سرخ یا ایرانی انگور
ماہرین ذیابطیس کے مرض میں سرخ انگور کھانے کا مشورہ دیتے ہیں امریکی ماہرین کے تحقیقی نتائج کے مطابق سرخ انگوروں میں ایسے کئی اجزا دریافت کئے گئے ہیںجو موٹاپا، امراضِ قلب اور ذیابطیس کی ٹائپ ٹو کو نہ صرف روکتے ہیں بلکہ ان امراض کے علاج میں بھی مفید ہیں۔غیر ملکی جریدے ’’ڈائیبٹیس،، میں شائع شدہ ایک رپورٹ کے تحقیقی نتائج میں ذیابطیس کے مریضوں کے لئے دو مفید پھلوں کا ذکر کیا گیا ان دو پھلوں میں سے ایک سرخ انگور ہیں ۔ ماہرین کے مطابق سرخ انگوروں میں ٹرانس ریس وریٹرل اور نارنجیوں میں ہیسپریٹن نامی مرکبات شوگر، موٹاپے اور امراضِ قلب کو کنٹرول کرنے میں مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔
بیریز
بیریز ایک ایسا پھل ہے جس میں موجود فائبر اور کئی اقسا م کے وٹامنز ذیابطیس کے مریضوں کی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ماہرین کے نزدیک بیریزایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ ہے ۔ جس کے باعث ذیابطیس کے مریضوں کو دن میں تین چوتھائی کپ بیریز کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ بیریز میںکرانس بیری، رس بیری اور بلیو بیری کا استعمال ذیابطیس کے مریضوں کے لئے سود مند ثابت ہوتا ہے۔