نایاب کالے ہرنوں کا شکار کرنے کے کیس میں جودھ پور کی عدالت نے 20 سال بعد فیصلہ سناتے ہوئے سلمان خان کو پانچ سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا دی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جودھ پور عدالت سے سلمان خان کو گرفتار کرنے کے بعد پولیس وین کے ذریعے طبی معائنے کے لیے اسپتال روانہ کیا گیا تھا اور اب انہیں جودھ پور کی سنٹرل جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
سلمان خان کی گرفتاری کے بعد موقع پر موجود ان کی بہنیں زارو قطار رونے لگیں۔
سلمان خان کے وکلاء نے ضمانت کے لیے درخواست دائر کر دی ہے۔ تاہم عدالت نے آج اس کی سماعت کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد غالب امکان یہی ہے کہ بالی ووڈ اسٹار کو ایک رات جیل میں گزارنا پڑے گی۔
نمبر ون سپر اسٹار کے لیے جیل کی بیرک نمبر ون الاٹ کردی گئی جبکہ جودھ پور سنٹرل جیل کی سیکیورٹی بھی بڑھادی گئی۔
عدالت سے ملنے والی سزا سے سو کروڑ کی سب سے زیادہ فلمیں دینے والے اداکارکو پہلا دھچکا لگ گیا کیونکہ عدالتی فیصلے کے بعد سلمان خان کی کمپنی کے شیئرز پندرہ فی صد گرگئے ہیں۔
سلمان خان کی سزا پر بالی وڈ انڈسٹری میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ماضی کی اداکارہ جیا بچن نے سلمان خان کی گرفتاری پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سلمان خان نے بے حد رفاہی کام کیے، عدالت کو سلمان خان کے ساتھ نرمی کرنی چاہیے۔
سلمان خان کی گرفتاری کے بعد یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ ان کی عید پر ریلیز ہونی والی فلم ’ریس تھری‘ کی ریلیز بھی کھٹائی میں پڑسکتی ہے۔
دوسری جانب سلمان خان کے ساتھ شریک جرم تبو،سیف علی خان، سونالی اور نیلم کو کیس سے بری کردیا گیا۔
واضح رہے سلمان خان پر الزام تھا کہ انہوں نے 20سال قبل بھارتی ریاست راجستھان کے علاقے جودھ پور میں فلم ’’ہم تم ساتھ ساتھ ہیں‘‘ کی شوٹنگ کے دوران نایاب کالے ہرنوں کا شکار کیا تھا۔ اس موقع پر ان کی گاڑی میں ساتھ اداکار سیف علی خان، نیلم ، سونالی باندرے اور تبو بھی موجود تھے۔
سیف علی خان، سونالی باندرے، تبو اور نیلم بھی اس مقدمے میں سلمان خان کے شریک ملزم تھے، ان کے خلاف تحفظِ جنگلی حیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج تھا۔
سلمان خان کو غیرقانونی شکار اور اسلحہ ایکٹ کے تحت چار مختلف مقدمات کا سامنا تھا۔
خبر: جنگ