پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پنجاب اسمبلی میں نیب کے خلاف قراردادکی منظوری کی مذمت کرتےہوئے کہا کہ شہبازشریف نے9سال میں 9 ہزار ارب روپے خرچ کیے ہیں ان کا حساب دیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھاکہ احد چیمہ جیسے لوگوں کو فرنٹ مین بنا کر کمیشن لیا گیا، جبکہ ملتان میٹرو سے ملنے والی کک بیکس کی رقم فیصل سبحان کے ذریعے ملتی تھی۔ اب فیصل سبحان کدھرغائب ہوگیا ہے؟ فیصل کا قصور تھا کہ اس نے شریف خاندان کا نام لیا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ میں پنجاب اسمبلی اورلیگیوں سے کہتا ہوں کہ ایک دفعہ یہی قانون بنا دیں کہ شریف خاندان کوچوری کی اجازت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان اپنی چوری چھپانےکے لیے سارے ادارے تباہ کر دیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے عوام سپریم کورٹ اورنیب کے ساتھ کھڑے ہیں۔ شریف خاندان کےایک اورفرنٹ مین ندیم ضیا کو ملک سے باہر بھجوا دیا گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہناتھا کہ پشاور کا اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال صرف 4ارب میں بنا۔ جب تک ادارےمضبوط نہیں ہوں گے ملک آگے نہیں بڑھے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جمہوری دورمیں کسی پارٹی میں تاحیات قائد نہیں بن سکتا۔ ن لیگ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اچھے برے کی تمیز ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کا 300ارب روپے چوری ہوا، کیا ن لیگ والےنوازشریف سےجواب نہیں مانگیں گے؟
انہوں نے کہا کہ جب ہم پاناما کی بات کررہے تھے شہبازشریف اور ان کے بیٹے لوٹ رہے تھے، جبکہ فیصل سبحان نےچین کی ایس ای سی پی سے کہاتھا کہ شریف خاندان کے پیسے لے رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے جلسوں میں کبھی بھی خواتین کےساتھ بدتمیزی نہیں ہوئی، بدتمیزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔
خبر: جنگ