بالی ووڈ ادکارہ سری دیوی کی اچانک موت پر جہاں اُن کے پرستار صدمے میں ہیں وہیں دبئی میں اس حوالے قیاس آرائیاں اورنئی کہانیاں سامنے آرہی ہیں۔
بھارتی اخبار کے مطابق آنجہانی سری دیوی کی آخری فلم ’مام‘ میں اُن کے مقابل اہم کردار ادا کرنے والے پاکستانی فنکار عدنان صدیقی اُن چند لوگوں میں شامل تھے جو ہفتے کی شب بھارتی اداکارہ کی موت کی خبر سن کر سب سے پہلے جمیرہ ایمرٹس ٹاور پہنچے۔
عدنان صدیقی نے انکشاف کیا کہ اُنہیں رات گیارہ بجے ایک صحافی کی کال موصول ہوئی جس میں اُس نے سری دیوی کی موت کی تصدیق چاہی۔ انہوں نے فوری طور پر بونی کپور کو کال کی اور اُن کے پاس چلے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ جب وہ ہوٹل پہنچے تو واقعے کی تفتیش جاری تھی اور کمرے کو گھیرے میں لے لیا گیا تھا۔
عدنان صدیق کا کہنا تھا کہ اُس وقت صرف بونی کپور اور دبئی کے حکام وہاں موجود تھے، جس کی وجہ سے اُنہیں ایک گھنٹہ لابی میں انتظار کرنا پڑا، جب صورتحال کچھ معمول پر آئی تو بونی کپور جو اپنے ایک دوست ، اُن کی اہلیہ اور بیٹی کے ساتھ تھے، مجھے اوپر بلالیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’’بونی صاحب بچے کی طرح رورہے تھے اور غم سے نڈھال تھے۔
عدنان صدیقی صبح پانچ بچے تک اُن کے ساتھ رہے اور اُنہیں آرام کا مشورہ دے کر وہاں سے چلے گئے۔
خبر: جنگ