برسلز:
برسلزمیں ایک سیمینارکے مقررین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے کنن۔پوشپورہ کے ستائیس سال پرانے اجتماعی زیادتی کے واقعے کی متاثرہ خواتین کو انصاف دلوانے کے لیے بھارت پر دباو ڈالے۔
یہ سیمینار اس مہم کا حصہ ہے جس کا آغاز گذشتہ روز برسلز میں ہوا اور اس کا مقصد اس فراموش شدہ واقعے کو ایک بار پھر اجاگر کرناہے۔
سیمینار سے سابق رکن برسلز پارلیمنٹ ڈینیل کارون، چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، رکن برسلز پارلیمنٹ ڈاکٹرظہورمنظور، کشمیرانفو کے چیئرمین میرشاجہان اور ورلڈکشمیرڈائس پورہ الائنس یورپ کے صدر چوہدری خالد محمود جوشی نے خطاب کیا۔ دیگر شرکا میں رومونا بنزر، مس صوفیی، مسٹرایگورے، سینئر کشمیری رہنما سردار صدیق، زاہد حسین شاہ، عامرنعیم سنی، سلیم میمن، میجرزاہد، مہرمالک، کنتھ رائو بھی شامل تھے۔
سیمینار میں این جی اوز کے نمائندگان، انسانی حقوق کی تنظیموں کے اراکین اور سول سوسائٹی سے وابستہ متعدد افراد نے شرکت کی۔
کشمیرکونسل ای یو نے مقبوضہ کشمیر کے دیہاتوں کنن اور پوشپورہ میں خواتین کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی اور تشدد کے ستائیس سال پرانے اور بھیانک مگر فراموش شدہ واقعے کو اجاگرکرنے کے لیے جمعہ 23 فروری سے دو ہفتوں پر محیط آگاہی مہم شروع کی ہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اس واقعے میں زندہ بچ جانے والی خواتین کی تحریر کردہ کتاب بھی شرکا کے سامنے پیش کی۔
یادرہے کہ آج سے ستائیس سال قبل یعنی23 فروری 1991 ء کی رات بھارتی فوج کی راجپوتانہ رائفل کے اہلکاروں نے ضلع کپواڑہ کے دوگاوں کنن اور پوشپورہ کو تلاشی کے بہانے محاصرہ لے کر وہاں درجنوں خواتین کی بے حرمتی کی اور انہیں جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایاتھا۔
اگرچہ اس واقعے کو اڑھائی عشروں سے زائد مدت گزر چکی ہے لیکن اس انسانیت سوز واقعے میں بچ جانے والی خواتین کی اس ظلم کے خلاف جدوجہد کی بدولت مقبوضہ کشمیرمیں اس دن کو خواتین کے یوم مزاحمت کے نام سے یاد کیاجاتاہے۔ کشمیری اس جدوجہد کو کشمیرکی آزادی کے لیے جاری تحریک کا حصہ قرار دیتے ہیں جو سترسالوں سے بھارتی قبضے کے خلاف جاری ہے۔
کنن۔پوشپورہ کے واقعے کو ایک بارپھر اٹھانے کے لیے 23 فروری سے شروع ہونے والی مہم آٹھ مارچ تک جاری رہے گی۔ مہم کے دوران سمیناروں، ملاقاتوں اور رابطوں کے ذریعے یورپی یونین کے حکام اور یورپی پارلیمنٹ کے اراکین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس واقعے کے بارے میں یاد دہائی کرائی جائے گی۔
مہم کے اختتامی مرحلے میں آٹھ مارچ کو یورپی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیرمیں جاری تحریک آزادی میں خواتین کے کردار کے حوالے سے کانفرنس منعقد ہوگی جس میں جنسی زیادتی اور تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کی جسمانی اور ذہنی کیفیت کی بحالی کے لیے اقدامات پر زور دیاجائے گا اور خواتین کی جدوجہد کو اجاگر کیاجائے گا۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے بتایا کہ مہم کا مقصد کنن۔پوشپورہ سمیت مقبوضہ کشمیرمیں جنسی زیادتی اور تشدد کے واقعات کو سامنے لانا ہے۔ خاص طور پر اس فراموش شدہ واقعے کے بارے میں ایک بار پھر یاد دہائی کرانی ہے۔