سابق صدر آزاد کشمیرسرداریعقوب نے کہاکہ کشمیریوں کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ کشمیری متحد ہوکر مسئلہ کشمیر کو صحیح طور پر اجاگر کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ بھارت یہ پروپگنڈہ کررہاہے کہ کشمیرمیں دہشت گردی ہورہی ہے۔ بھارت کا یہ پروپگنڈہ بالکل غلط ہے۔ کشمیریوں کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ سردار یعقوب نے کہاکہ کشمیری آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ حق خودارادیت کشمیریوں کا حق ہے جسے عالمی سطح پر تسلیم کیا گیاہے۔ بھارت کی مودی حکومت کچھ بھی کرلے، کشمیری اپنے اس حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ سابق صدر آزاد کشمیر نے مرحوم حاجی محمد شاہ کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے خاندان کے افراد کے ساتھ تعزیت کی۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آزادکشمیرکے وزیرخوراک سید شوکت شاہ نے کہاکہ حاجی سید محمد شاہ انتہاہی ملنسار، سخی اور شفیق انسان تھے۔ ان کی کمی پورا کرنا مشکل ہے۔ ایسےلوگ کم پیدا ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ سید محمد مدنی شاہ کا سیاسی اور سماجی حوالے سے پاکستان اور بیرون ممالک میں وسیع حلقہ احباب تھا اور اسی وجہ سے بے شمار لوگ ان کی جدائی میں افسردہ ہیں۔ تقریب کے اختتام پر روحانی شخصیت پیر سید زبیرعلی شاہ نے دعا کی۔ تقریب میں متعدد سیاسی رہنماووں اور مذہبی اور سماجی زعماء کو مدعو کیاگیاتھا جن میں سابق مشیر وزیراعظم آزادکشمیر سید رشید شاہ، سید الطاف شاہ آف بری امام، اوورسیز ٹریبوں کے ایگزیکٹو ایڈیٹر اور اوورسیز میڈیا فورم کے چیئرمین سید سبطین شاہ، سید سجاد شاہ اور شجاعت حسین ایڈوکیٹ قابل ذکر ہیں۔
یادر ہے کہ مرحوم حاجی سید محمد شاہ مدنی کا تعلق کشمیرکی ایک عظیم روحانی شخصیت پیر سید نوران شاہ (رح) کے خاندان سے ہے جنہوں نے کئی عشرے قبل مقبوضہ کشمیرسے پاکستان ہجرت کی اور سوہاوا کے مقام پر نورپورسیداں کے نام سے ایک بستی کو آباد کیا۔ آپ کے ایک فرزند مرحوم سید عبداللہ شاہ آزاد آزادکشمیرکے وزیرتعلیم رہے ہیں جنکے بڑے بیٹے سید شوکت شاہ آزادکشمیرکے موجودہ وزیرخوراک ہیں۔ حاجی سید محمد شاہ مدنی جو رشتے میں سید شوکت شاہ کے پھوپھی زاد ہیں، کا خاندان بنیادی طورپر ضلع راولاکوٹ کے گاؤں چھوٹا گلا میں قیام پذیر ہے لیکن ان دنوں ان کے خاندان کے بہت سے افراد بشمول مرحوم کے فرزندان نورپورسیداں میں مقیم ہیں۔ مرحوم کے بڑے فرزند سید شوکت شاہ اور بھتیجوں سید ابرار شاہ اور سید ذوالفقار شاہ کے بقول، حاجی محمد شاہ مدنی نے اپنے خاندان کو متحد رکھنے اور باہم اتفاق و اتحاد قائم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ مرحوم اپنی کاروباری مصروفیات کے سلسلے میں کافی عرصہ متحدہ عرب امارات میں مقیم بھی رہے۔ انھوں نے پاکستان، آزادکشمیراور مشرق وسطیٰ کے ممالک میں پاکستان اور کشمیرکے لوگوں کے لئے بے لوث خدمات انجام دیں۔ وہ ایک ہمدرد اور بلاتفریق رنگ و نسل انسانیت سے محبت رکھنے والے انسان تھے۔