نویں قسط – جمہوریت کیوں ؟ غربت کا خاتمہ ،

( تحریر ، محمد طارق )
جمہوری نظام حکومت میں شرح غربت میں بتدریج کمی آنا شروع ہو جاتی ہے ، جس سے شہریوں کی معاشی مشکلات بھی کم ہونا شروع ہو جاتیں ہیں –

دنیا میں مختلف نظام حکومت کے تجربات سے واضع نتائج سامنے آئے ہیں، کہ جمہوری طرز حکومت معاشروں میں خوشحالی لے کر آتا ہے ، جب کسی معاشرے میں خوشحالی ہوگی تو اس معاشرے میں واضح طور پر غربت کم ہوگی –

جمہوری معاشروں میں غربت کو کم کرنے کے لیے حکومتیں کسی نہ کسی پالیسی پر کام کر رہی ہوتی ہیں ، جمہوریت کی وجہ سے حکومت پر ہمشیہ دباؤ رہتا ہے کہ وہ عام عوام کے مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں، آزادانہ ماحول کی وجہ سے عام شہری اپنی ووٹ ، اپنی رائے سے حکومتی پالیسیوں پر اپنا اثر رکھتا ہے ، جمہوری نظام حکومت میں نئی حکومت بنانے کے وقت مختلف پارٹیوں کو انتخابات میں جانا پڑتا ہے، اس لیے ہر پارٹی کو اقتدار میں آنے کے لیے عام لوگوں سے رابطے میں رہنا پڑتا ہے ، ووٹ حاصل کرنے کے لیے پارٹیوں کو ووٹرز کو مطمئن کرنے کے لیے ان کے مسائل حل کرنا پڑتے ہیں، عوام ، ووٹرز میں غربت اور بے روزگاری ختم کرنے کے لیے حکومتوں کو نئے پروجیکٹس شروع کرنا پڑتے ہیں –

دوسری طرف آٹوکریسی ، آمرانہ نظام میں شہری کا ووٹ نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کے بتائے ہوئے مسائل کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی ، بلکے آمر حکمران اپنی سوچ ، اپنے اندازے سے اجتماعی پالیسیاں ترتیب دے دیتے ہیں ، دیکھنے سے یہ پالیسیاں بڑی کامیاب نظر آتی ہیں ، لیکن بدقسمتی سے ان کا اثر عام شہری کی زندگی پر کم ہی نظر آتا ہے –

20 ویں صدی کا سب سے اہم کام جس نے عام لوگوں کی زندگیوں کو سہل ، بنیادی زندگی کی سہولیات سے نواز ، وہ یہ تھا کہ دنیا کہ کچھ حصوں میں جمہوری نظام کی وجہ سے فلاحی ریاستیں ، فلا حی معاشرے وجود میں آئے ، کچھ سماجیات ، سیاست کے محققین کے مطابق 1900 کی دھائی کے صنعتی انقلاب، جغرافیائی حدود میں تبدیلی، جنگوں نے بھی فلاحی ریاستیں قائم کرنے میں ایک کردار ادا کیا ، لیکن ساتھ ہی عالمی سماجیات ، سیاست پر تحقیق کرنے والے دانشور، محققین اس نقطہ پر متفق نظر آتے ہیں کہ جمہوری طرز عمل اپنانے ، جمہوری روایات پر عمل کرنے سے ہی دنیا میں غربت کم ہوئی اور فلاحی ریاستیں قائم ہوئی –

 

Recommended For You

Leave a Comment