انسان کرہ ارض پر خطرناک مخلوق ہے ، انسان ایک دوسرے کے لیے کسی بھی وقت پرخطر ہوسکتا ہے؟ انسان چاہے تو وہ اپنے ذاتی مفادات کی خاطر دوسرے انسان کو کچل سکتا ہے ، زخمی اور قتل کر سکتا ہے ، اگر ایک انسان یا انسانوں کا ایک قبیلہ دوسرے انسان یا دوسرے قبیلہ سے جسمانی ، معاشی طور پر زیادہ طاقتور ہے تو پہلے والا انسان اور قبیلہ دوسرے انسان اور قبیلے کی آزادی کسی بھی وقت چھین سکتا ہے ، اس کو غلام بنا سکتا ہے ، اگر ایک بستی میں ایک قبیلے کی زیادہ آبادی ہے تو وہ دوسرے قبائل کے لوگوں کے ساتھ تعصب سے پیش آسکتا ہے ، انسان کی ان حیوانی خواہشات کو روکنے کے لیے ، کمزور انسانوں کو ظلم سے
بچا نے کے لیے انسان نے ایک اجتماعی انتظامی نظام ترتیب دیا –
انسانی زندگی کو قتل و غارت سے محفوظ رکھنے کے لیے سماجی ، معاشی ڈسپلن ڈھانچے کی ضرورت ہوتی ہے ، اسی لیے دنیا میں جیلیں ، عدالتیں ، قواعد و ضوابط ، سیکورٹی ادارے ہوتے ہیں ، ہر ملک میں انسانوں کی زندگی آسان بنانے کے لیے سرکاری سکول، ہسپتال ، سڑکیں بنائی جاتی ہیں ، یہ ساری سہولیات انسان اپنی آمدن سے ٹیکس دے کرحاصل کرتا ہے ، ترقی یافتہ معاشرے مربوط مضبوط اجتماعی نظام کے تحت چل رہے ہیں –
انسانوں کو کسی بھی ملک میں رہنے کے لیے مضبوط حکومت کی ضرورت ہوتی ہے ، جو حکومت ان کو دوسرے ممالک کے جارحانہ عزائم سے بچائیں،لیکن دوسری طرف جب کسی ملک میں کوئی حکومت زیادہ طاقتور ہو جاتی ہے تو اس وقت حکومت چلانے والی مشینری اپنے ہی لوگوں پر ظلم کرنا شروع کر دیتی ہے ، اسی حکومتی طاقت کی وجہ سے کئی ممالک میں انسانوں کے بنیادی حقوق پامال ہورہے ہیں ، انسان جبر و استحصال کے نیچے زندگی گذارنے پر مجبور ہے ، ان جبر زدہ حکومتوں ، استحصالی معاشروں کی مثالیں آج بھی افریقہ ، ایشیا ، یورپ اور کئی لاطینی امریکہ کے ممالک میں دیکھی جا سکتی ہیں ، جہاں پر کسی جگہ ایک مخصوص پارٹی ، کسی جگہ ایک مخصوص طبقہ ، کسی جگہ ایک مخصوص خاندان ، اپنی حکومتی طاقت کی وجہ سے اپنے ہی ملک اور ملک کے شہریوں پر ظالمانہ طریقے سے حکومت کر رہے ہیں ، ان ممالک کے عام لوگوں کو کسی بھی اجتماعی فیصلہ سازی میں شریک نہیں کیا جاتا –
جبکہ دوسری طرف کئ ممالک کا اجتماعی نظام ان ممالک کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق چل رہا ہے ، جہاں پر لوگ خود فیصلہ کرتے ہیں کہ ہمارے اجتماعی معاملات کو کس نے چلانا ہے ، جمہوری نظام کا سب سے اہم نقطہ یہ ہے کہ اگر کوئی حکمران یا حکومت لوگوں کی خواہشات کے مطابق کام نہیں کر رہی تو وہ اگلی دفعہ کسی دوسرے گروپ ، یا پارٹی کو اجتماعی نظام چلانے کی ذمہ داری سونپ دیں گے ، دنیا کے بڑے بڑے دانشوروں ، فلاسفرز کے مطابق جمہوری طرز حکومت ظلم کو روکتی ہے ، معاشرے میں عدل، مساوات کو فروغ دیتی ہے ، اور انسان آزادنہ ، کھلی سوچ کے ساتھ ترقی کرتا رہتا ہے –