بند روڈ لاہور پر سگیاں پُل کے قریب ٹرک میں دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، ٹرک میں 2 من بارود تھا،ٹرک 2 روز سے پارکنگ اسٹینڈ پر کھڑا تھا۔ دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 33 زخمی ہوئے۔ دھماکے سے قریب واقع تین منزلہ عمارت بھی زمین بوس ہوگئی جبکہ قریب کھڑی تقریباً 70سے زائد گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔
لاہور میں سگیاں پل کے نزدیک رات پونے نوبجے کے قریب فروٹ سےلدے ٹرک میں خوفناک دھماکا ہوا جس سے ٹرک سمیت متعدد گاڑیاں اور ایک نجی اسکول کی تین منزلہ عمارت تباہ ہوگئی۔دھماکے کے باعث اوپر سے گزرنے والی بجلی کی ہائی ٹینشن تار ٹوٹ کر نیچے گر پڑے جس سے علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا ،امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لوگوں کی مدد کی۔
دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس سے کئی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، دھماکے میں تباہ شدہ عمارت کے ملبے سےایک شخص کی لاش ملی ہے جبکہ 33زخمیوں کو میو اور منشی اسپتال منتقل کردیا گیا ۔ زخمیوں میں بچے بھی شامل ہیں ، 16زخمیوں کو طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا ۔
پولیس نے جائے حادثہ پرپہنچ کر شواہد اکٹھےکرنا شروع کر دیے ۔پولیس ذرائع کے مطابق ٹرک میں بارودی مواد موجود تھا۔ڈی آئی جی حیدر اشرف نے جائے وقوعہ کاجائزہ لیا ۔ پولیس نے دھماکے کی اصل نوعیت کا جائزہ لینا شروع کر دیا ۔ رینجرز کے جوان بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور انہوں نے جائے حادثہ کو سیل کر دیا۔
فرانزک ماہرین نے دھماکے کی ابتدائی رپورٹ جاری کی ہے جس میں انکشا ف کیا گیا ہے کہ ٹرک میں2من بارودی مواد موجود تھاجبکہ جائے وقوعہ سے بال بیرنگ بھی برآمد کئے گئے ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے تصدیق کی ہے کہ ٹرک میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا جو پھٹ گیا ،پولیس اس پہلو پر بھی تفتیش کر رہی ہے کہ اسے کہیں ریموٹ کنٹرول سے تو نہیں اڑایا گیا تاہم تفتیش کی روشنی میں ساری چیزیں سامنے آئیں گی۔ ایس پی سٹی نے ٹرک میں بارودی مواد کا شبہ ظاہر کیا۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے منشی اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ زخموں سے بال بیرنگ کے شواہد نہیں ملے ۔
پنجاب رینجرز کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈئر عاصم علی بھی منشی اسپتال پہنچے اور زخمیوں کی عیادت کی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔
خبر: جنگ