ملیر سعود آباد میں لڑکی کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، سگی بہن علوینہ نے چھوٹی بہن علینہ کو قتل کرایا۔
ایس ایس پی کورنگی نعمان صدیقی نے نیوز کانفرنس میں لرزہ خیز قتل کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر ملزمہ علوینہ اور اس کا منگیتر مظہر بھی موجود تھا۔
نعمان صدیقی نے بتایا کہ علینہ کو قتل کرنے کی واردات بہیمانہ ہے،سعودآباد پولیس کو پہلے ہی علوینہ پر بہن کو قتل کرنے کا شک ہوگیا تھا۔
ایس ایس پی کورنگی نے کہا کہ والدین بچوں کو اسمارٹ فون دیتے ہیں لیکن خطرات نہیں بتاتے،ہمیں سوچنا چاہیے کہ معاشرہ کہاں جا رہا ہے۔احسن اور عباس لڑکیوں کو بلیک میل کرتے تھے،احسن اور عباس جیولری کی دکان پر کام کرتے تھے۔
ملزمہ علوینہ نے اعتراف کیا کہ احسن کی وجہ سے اس کے بہن کے ساتھ اختلافات تھے، احسن کے پاس اس کی کچھ نازیبا تصاویر اور ویڈیوز تھیں اور اسی وجہ سےعلینہ اور احسن اسے بلیک میل کیا کرتے تھے۔
ملزمہ نے بتایا کہ میرے منگیتر نےعلینہ کو سمجھایا،لیکن وہ نہ سمجھی،علینہ اورمجھ میں اختلافات بھی احسن کی وجہ سے ہوئے۔بہن کو ویڈیو ثبوت مٹانے کا کہا تھا،میں نے علینہ کے پاؤں پکڑے،لیکن پھر بھی بلیک میل کرتی تھی،امی کو بتاتی تھی تو وہ مجھے مارتی تھیں۔
علوینہ نے بتایا کہ میں اپنی بہن کو سمجھانے کی بہت کوشش کی مگر وہ نہ مانی تو میں نے اپنے منگیتر کی مدد سے اس کو قتل کردیا۔شک نہ جانےکی خاطرمیں نےنقدی ساتھ لے جانے کا کہا۔ملزمہ نے اعتراف کیا کہ میں نےفون اور رقم لے جانے کو کہا تھا۔
اس موقع پر ملزمہ علوینہ کے منگیتر مظہر نے میڈیا کے سامنے بیان دیا کہ علینہ کے پاس قابل اعتراض تصاویرتھیں۔
واضح رہے کہ 5دسمبر کوعلینہ کو گلا کاٹ کر قتل کیا گیا تھا، دو ملزمان گھر سے نقدی اور سونا بھی لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق زخمی لڑکی نےپولیس کو بیان دیا کہ منگل کی صبح 2نقاب پوش مسلح ملزمان عقبی دیوار سے کود کر گھر میں داخل ہو ئے لوٹ مار کی کوشش کی جس پر چھوٹی بہن نے ایک ملزم پر چھری سے حملہ کردیا جس پر ملزمان نے اس سے چھری چھین کر مقتولہ کے گلے پھیر کرذبح کردیا اور اسکو بھی چھری مار کر زخمی کردیا۔
خبر: جنگ