سابق وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو بنانا ری پبلک بنانے سے بچانے کےلیے دھرنوں کا باب بند کرنا ہوگا ورنہ یہاں جتھوں کا راج ہوگا ، ماضی میں بھی دھرنے کی اجازت وزارت داخلہ نےنہیں حکومت نے دی تھی، دھرنوں کا باب بند کرنے کی ذمے داری حکومت اور سیاستدانوں کے ساتھ فوج کی بھی ہے۔
ٹیکسلا میں میڈیا سے گفتگو میں چودھری نثار کا کہنا تھا کہ میرے دور میں دھرنوں سے کامیابی سے نمٹا گیا،پہلے دھرنے میں نواز شریف نےمجھے اووررول کر کے اجازت دی،میں ریڈ زون میں اجازت دینےکیخلاف تھا مگروزیراعظم نےاجازت دی،پہلےدھرنےمیں کہاکہ اجازت دیدی توہرچندماہ بعدجتھاآ کرمطالبات منوائےگا۔
انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کے وزیراعظم بننے کے بعد ان سےملاقات کاوقت مانگا،وزیراعظم خاقان عباسی سےفیض آباد دھرنےپربات کی۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ حکومت مدت پوری کرے گی یانہیں، یہ حکومت سےپوچھیں میں حکومت میں نہیں ہوں، اداروں کوٹارگٹ نہیں کرنا چاہیے، توجہ اگلےالیکشن پردیناچاہیے،ن لیگ پرمشکل وقت ہے،جوش سےزیادہ ہوش کی ضرورت ہے۔
چودھری نثار کا کہنا تھا کہ سیاست میں عدم تشدد پر یقین رکھتا ہوں،میں کوئی پناہ گزیں نہیں کہ کوئی آئےاورمیرے گھر پر حملہ کردے، میرے گھر کی دیواریں اونچی ہیں،اندرکی کوئی گولی ہوتوبھی باہرنہیں جاسکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ راناثناء کےبارے میں جواب راناثناءاللہ اور چیف منسٹربہتر دےسکتےہیں۔
خبر: جنگ