پشاور کے زرعی ڈائریکٹوریٹ پر حملے میں کرنے والے تمام حملہ آور ہلاک، دہشت گردوں کی فائرنگ سے گیارہ افراد شہید ، پانچ سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 32 افراد زخمی ہوگئے،آپریشن میں پاک فوج کے دستوں نے بھی حصہ لیا ، آپریشن کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ڈائریکٹوریٹ زراعت کے پی پر حملہ کرنے والے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا، پاک فوج کے دستے عمارت کے اندر داخل ہو گئے۔ 2 زخمی جوانوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا۔
اس سے قبل صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ایگریکلچر ڈائیریکٹوریٹ پر 3 سے 5نقاب پوش مسلح افراد نے حملہ کیا جس کے بعد علاقہ فائرنگ سے گونج اٹھا اور اسی دوران ایک زوردار دھماکے کی آواز بھی سنی گئی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سیکورٹی فورسز نے جائے وقوع پر پہنچ کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور یونی ورسٹی روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ علاقے میں شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئی۔
فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد کے لیے خیبر ٹیچنگ اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمیوں میں چوکیدار، طالب علموں سمیت ایک صحافی بھی شامل ہے ۔
اسپتال ترجمان ڈاکٹر سعود کے مطابق واقعے کے 11 زخمیوں کو اسپتال لایا گیا، جن میں ایک چوکیدار، 7 طلباء، ایس ایچ او یونیورسٹی کیمپس فرحت اور ایک صحافی شامل ہے۔
ڈاکٹر سعود کے مطابق 3 طلباء کو گولیاں لگیں جبکہ 4 خوف کی وجہ سے گرنے کے باعث زخمی ہوئے۔
موقع پر موجود ایک عینی شاہد طالب علم نے بتایا کہ ہم سو رہے تھے کہ اچانک فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہوئیں، جس پر ہم اٹھ گئے اور ہم نے بھاگنا شروع کردیا، مرکزی دروازے پر زیادہ شدید فائرنگ ہورہی تھی جس کے نتیجے میں ہمارے 2 ساتھی بھی زخمی ہوئے، جنہیں ہم اپنے ساتھ باہر نکال کے لے آئے ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ زراعت کے ایک ملازم کے مطابق عموماً یہاں 3 سے 4 سو کے قریب طلباء ہوتے ہیں تاہم چونکہ یہ سال کا آخر ہے، اس لیے امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہاں 100 کے قریب طلباء موجود ہوں گے۔