اوسلو (رپورٹ: سید سبطین شاہ)
ادارہ منھاج القرآن کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ اسلام کا تعلق دہشت گردی اور دہشت گردوں سے نہ جوڑا جایے۔ وہ ناروے کے دارالحکومت اوسلوکے قریب ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے جو تین روزہ ہدایا تربیتی کیمپ کے آغاز پر منعقد ہوا۔
کانفرنس میں نارویجن پاکستانیوں کے علاوہ ناروجن باشندوں نے بھی شرکت کی۔ اسلام امن و محبت کا پیغام ہے اور اس کا دہشت گردی اور دہشت گردوں سے کوئی تعلق نہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے دیگر مذاہب کا مطالعہ کیاہے لیکن کسی بھی مذہب میں دہشت گردی کی اجازت نہیں۔ مذہب کا مقصد لوگوں کو قریب لانا اور ان میں محبت و وحدت پیدا کرناہے۔ ہم اسی مقصد کے لیے آج یہاں جمع ہوئے ہیں۔
آج دہشت گردوں کے ںظریے کے پیچھے ان کا اپنا ایجنڈا اور مقصد ہے۔ ان کا نظریہ نفرت اور دشمنی ہے جس کا اسلام سمیت کسی مذہب سے کوئی ربط نہیں۔ وہ اپنے ایجنڈے کے ذریعے لوگوں کو خصوصاً نوجوانوں کو گمراہ کررہے ہیں۔
وہ اسلام کا نام استعال کررہے ہیں۔ ہمیں اسلام اور دہشت گردی میں فرق کو واضح کرناہوگا اور بتانا ہوگا کہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ دہشت گرد انسانیت اور مذہب کے دشمن ہیں اور کسی کے بھی دوست نہیں۔ اسلام دوستی اور محبت کو مذہب ہے۔
ہم دہشت گردوں کو مذہب کا نام استعمال کرنے سے روک نہیں سکتے لیکن اپنے کردار اور کوشش سے ان کے مذموم مقاصد اور منصوبوں کا ناکام بناسکتے ہیں۔
اسلام میں کسی بھی سویلین اور دیگر مذاہب کے لوگوں کو مارنے کی اجازت نہیں۔ دہشت گرد جہاد کی اصطلاح کو بھی اپنے مقاصد کے لیے غلط استعمال کررہے ہین۔
اسلام لوگوں کو مذہب اور نسل کی تفریق کے بغیر تحفظ دیتاہے اور مدینے کی ریاست میں پیغمبراسلام (ص) نے ایسا کرکے دکھایا۔ آنحضرت نے مدینے کو امن کا گہورا بنایا اور ایک عظیم عملی مثال پیش کی۔
ادارہ منھاج القرآن کے مطبق، الھدایہ تربیتی کیمپ کا مقصد لوگوں کی ذہنی اور روحانی تربیت کرناہے تاکہ وہ معاشرے میں برائیوں سے بچیں اور ان کی روک تھام کرسکیں۔