اسلام آباد (جنگ):حکومت سے معاہدے کے بعد مذہبی جماعت نے فیض آباد کا علاقہ خالی کرنا شروع کردیا ہے ،بدھ تک علاقہ پرانی حالت میں بحال ہوجائےگا۔
معاہدے اور دھرنے کے خاتمے کے اعلان کے بعد ایکسپریس وے اور موٹر وے پر ٹریفک بحال ہوگیا، فیض آباد میں بھی دکانیں کھل گئیں،تکلیفیں ختم ہونے پر شہریوں نے سکھ کا سانس لیا ۔
راولپنڈی اسلام آباد کے شہریوں کو اکیس دن بعد ریلیف مل گیا ، معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے ، کل سے میٹرو بھی چلے گی ۔
فیض آباد کے گرد لگائی گئی تمام رکاوٹیں ہٹادی گئی ہیں، آئی جے پی روڈ، کلب روڈ اور سوہان سے بھی کنٹینر ہٹادیئے گئے تاہم ابھی مکمل طور پر راستے نہیں کھولے گئے۔
وزیرقانون کا استعفیٰ، ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ سامنے لانے اور گرفتارکارکنوں کی رہائی کے مطالبات منظور ہونے کے بعد مظاہرین نے سامان سمیٹنا شروع کردیا بدھ تک علاقہ خالی کردیں گے ۔
حکومت اور دھرنا قائدین کے درمیان معاہدہ بھی سامنے آگیا، معاہدے کے نکات کے مطابق زاہد حامد کو برطرف کیے جانے کے بعد ان کے خلاف فتویٰ جاری نہیں ہوگا۔
معاہدے میں لکھا گیا ہے کہ حکومت نے ختم نبوت کے معاملے پر جواب دینے کے بجائے طاقت استعمال کی مگر آرمی چیف نے قوم کو بڑے سانحے سے بچالیا، معاہدہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی کوششوں سے ہوا۔