(اسلام آباد (بیورو رپورٹ
پاکستان میں ہفتے کے روز حالات مزید کشیدہ ہوتے ہی، حکومت نے دارالحکومت اسلام آباد میں امن و امان کو کنٹرول کرنے کے لیے فوج طلب کرلی ہے۔
ایک حکومتی مراسلے میں کہاگیاہے کہ آئین کے آرٹیکل ۲۴۵ کے تحت فوج کو مقامی انتظامیہ کی مدد کے لیے بلایاگیا ہے۔
یہ ایسے وقت ہے کہ ہفتے کے روز مظاہرین اور پولیس کے مابین تصادم میں ایک پولیس اہلکار جانبحق اور دوسو کے قریب افراد زخمی ہوگئے۔ّ
فوج طلب کرنے کے لیے حکومت کے آرڈرکی کاپی:۔
اسلام آباد کے علاوہ، کراچی سمیت پورے ملک میں بھی حالات کشیدہ ہوگئے ہیں اور جگہ جگہ سے لوگ مظاہرین کی حمایت میں باہر نکل آئے ہیں اور سڑکیں بلاک کردی ہیں۔
سیکورٹی فورسز کا آپریشن اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان واقع فیض آباد کے علاقے میں آج ہفتے کے روز دھرنے میں شریک لوگوں کے خلاف شروع ہوا ۔
دھرنے میں شریک مظاہرین وفاقی کابینہ کے ایک وزیر کی برطرفی کا مطالبہ کررہے ہیں جن پر مذہبی حوالے سے ایک قانون کی تبدیلی میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
احتجاجی دھرنا انیس دن سے جاری ہے جس سے دونوں شہروں کے درمیان زندگی معطل ہوکر رہ گئی ہے۔ خاص طورپر اس دوران ملازمین اور سکول کے بچوں کی آمد و رفت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔