اوسلو (بیورو رپورٹ)
ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں گذشتہ شب غزالی ایجوکیش فورم کے زیراہتمام ’’ایک شام علم و آگہی کے نام‘‘ کے عنوان سے مشاعرہ ہوا جس میں نامور شعرا امجد اسلام امجد اور خالد مسعود خان نے کلام پیش کیا۔
مشاعرے کے دوران نظامت کی فرائض صدارتی ایوارڈ یافتہ پاکستانی نژاد نارویجن شاعرجمشید مسرور نے انجام دیئے۔
مشاعرے کے دوران پاکستان سے آئے ہوئے معروف ادیب و شاعر امجد اسلام امجد اور مزاحیہ شاعر خالد مسعود خان نے بالترتیب اپنا اپنا سنجیدہ اور مزاحیہ کلام پیش کرکے شرکا سے خوب داد وصول کی۔ پورے مشاعرے کے دوران امجد اسلام امجد کا لطیف اور پرمغز کلام اور خالد مسعود کی طنز و مزاح پر مشتمل شاعری نے لوگوں کے احساس ذوق کو گرمائے رکھا۔
امجد اسلام کی شاعری کے عناوین ’’بٹھاو لاکھ تم پہرے، کہاں آکے رکنے تھے راستے، وہ جو مل گیا اسے یاد رکھ، جو نہیں ملا اسے بھول جا اور سلف میڈ لوگوں کا المیہ‘‘ تھے جبکہ خالد مسعود کی نظموں کی اشعار ’’مولوی کی شان، موسم برسات میں دیکھو و دیگر موضوعات پر مشتمل تھے۔
یہ بھی پڑھیے:ناروے: دریچہ اوسلو کے زیراہتمام بین الاقوامی مشاعرہ
غزالی ایجوکیش فورم نے اس مشاعرے کا اہتمام ایک چیئرٹی ڈنر کے طور پر کیا تاکہ اس سے حاصل ہونے والی رقم کو پاکستان میں غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ کے تحت تعلیم کے لیے استعمال کیا جاسکے۔
اس دوران غزالی ایجوکیش فورم ناروے کے سرپرست مولانا محبوب الرحمان اور ٹرسٹ کے دیگر عہدیدار نذرحسین عباس، میاں محمد طیب، اظہرعلی اور افتخارگوندل اور دیگر شخصیات ڈاکٹرسید ندیم، فیصل ہاشمی، محمد ادریس، اسلم محمد اور سجاد علی اور دیگر موجود تھے۔
امجد اسلام امجد اور خالد مسعود ان دنوں ناروے کے دورے پر ہیں جہاں سے وہ دیگر یورپین ممالک جائیں گے۔