قومی احتساب بیورو (نیب) نے احتساب عدالت میں سماعت کے موقع پر پیش آنے والے واقعے پر کہا ہے کہ ہنگامہ آرائی کی آڑ میںنیب پراسیکیوشن ٹیم پرحملے کی کوشش کی گئی، نیب نے رپورٹ ہیڈ کوارٹر کو پیش کردی۔
مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کےباہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جس کے باعث جوڈیشل کمپلیکس کے باہر ایک بار پھر بد نظمی دیکھنے میں آئی۔
اس دوران پولیس نے وکلا پر ڈنڈے برسادیئے جس سے ایک وکیل کا سر پھٹ گیا جس کے باعث صورتحال مزید بگڑ کر کمرہ عدالت تک جا پہنچی۔
احتساب عدالت میں وکلا کی ہلڑ بازی کے باعث جج محمد بشیر نے آج کارورائی کیے بغیر ہی سماعت ملتوی کردی جس کےباعث نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔
کیس کی سماعت ملتوی ہونے کے بعد احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے آئی جی اسلام آباد کو وکیل پرتشدد کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
نیب پراسیکیوشن ٹیم نے عدالت میں پیش آنے والے واقعے سے ہیڈ کوارٹرز کو آگاہ کر دیا ہے۔
نیب کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پراسیکیوشن ٹیم کو ڈائس سے ہٹانے کی کوشش کی گئی، پراسیکیوشن ٹیم کے سربراہ سردار مظفر کے نہ ہٹنے پر دھکے دیئے گئے اور ہنگامہ آرائی کی آڑ میں نیب پراسیکیوشن ٹیم پرحملے کی کوشش کی گئی۔
واضح رہے کہ پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف دائر تین ریفرنسز پر آج میاں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر پر فرد جرم عائد کی جانی تھی۔
خبر: جنگ