آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والےعناصر کو شکست دی جا چکی ہے، ملک میں داخلی سلامتی کی صورتِ حال میں بہتری آئی ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایف پی سی سی آئی کے تعاون سے کراچی میں معیشت اور سلامتی کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار سے خطاب کیا، جس میں پاکستان بھر سے تاجروں کی کثیر تعداد شریک تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی اور معیشت کا اہم تعلق ہے، نیشنل ایکشن پلان پرجامع کوششوں کی ضرورت ہے، سی پیک پاکستان کے عوام کا مستقبل اور اہم قومی اثاثہ ہے، اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ قیام امن اور استحکام ہم سب کے مفاد میں ہے، افواج پاکستان نے اپنا کام کر دیا ہے، معاشی بہتری ناگزیر ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سلامتی اور معیشت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، معیشت زندگی کے ہر پہلو پراثراندارہوتی ہے،کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، یہاں پر امن کا قیام اولین ترجیح ہے۔
آرمی چیف نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ امیدکرتاہوں سیمینارکےنتائج سےمتعلقہ فریقین استفادہ کریں گےسیکیورٹی اور معیشت کا اہم تعلق ہوتاہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کا مزید کہنا ہے کہ سویت یونین کمزوراقتصادی حالت کی وجہ سے ٹکڑے ہوا، بہتر سیکیورٹی نہ ہونےکےباعث امیرملک بھی جارحیت کاشکارہوتےہیں۔
آرمی چیف کا مزید کہنا ہے کہ دنیامیں قومی سلامتی اور معاشی استحکام میں توازن کےحصول پرتوجہ مرکوزہے،قومی لائحہ عمل پرعمل درآمد کےلیےجامع کوششوں کی ضرورت ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ملک میں داخلی سلامتی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے،ریاست کی رٹ کو درپیش چیلنجزکو شکست دی گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان گزشتہ 4 دہائیوں سےکثیرالجہتی چیلنجز سےنبردآزماہے،نیشنل ایکشن پلان پرجامع کوششوں کی ضرورت ہے، ریاستی رٹ کو چیلنج کرنےوالےعناصرکوشکست دی جاچکی ہے۔
خبر: جنگ