خصوصی رپورٹ
مشرق وسطیٰ، آفریقا اور جنوبی مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا بشمول پاکستان و دنیا کے دیگر خطوں کی طرح، یورپ میں بھی یوم عاشورا کے موقع پر امام حسین اور دیگر شہیدان کربلا پر ڈھائے جانے والے مصائب کی یاد میں سوگ منایاگیا۔
برطانیہ، فرانس، ہالینڈ، جرمنی، سویڈن، ڈنمارک، ناروے، پولینڈ اور حتیٰ ایک چھوٹی سی بالٹیک ریاست ایسٹونیا میں بھی امام عالی مقام اور ان کے ساتھیوں کی عظیم قربانی اور شہادت پر انہیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیاگیا۔
عشرہ اول محرم کی مجالس اور محافل کا سلسلہ یکم محرم سے ہی شروع ہوگیا تھا جن کا اختتام دس محرم یوم عاشورا پر ہوا۔ اس دوران اہل تشیع کےعلاوہ اہل سنت نے بھی بھرپور انداز میں ایام غم حسین ابن علی کو منا کر خاندان رسالت کے ساتھ اپنی عقیدت اور محبت کو تازہ کیا۔
یہ بھی پڑہیں:محرم الحرام کے دوران پاکستان میں سیکورٹی انتظامات قابل تحسین تھے، چیئرمین پاکستان یونین ناروے چوہدری قمراقبال
نو محرم کو بھی بھرپور محافل اور مجالس منعقد ہوئیں اور بہت سے یورپی ممالک میں دس محرم کو باقاعدہ جلوس نکالے گئے جن میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
ان پروگراموں کے دوران شاعری اور تقاریر کے ذریعے پیام حسین اور انکے قیام کربلا کے مقصد کو بیان کیاگیا اور مرثیہ خوانی اور نثر کی صورت میں کربلا میں اہل بیت رسول (ص) پر ڈھائے جانے والے مظالم اور مصائب کو بیان کیاگیا۔
مقررین نے تاکید کے ساتھ کہا کہ دنیا کے سامنے امام حسین کا پیام حق پیش کرکے دنیا کو ظلم و ستم سے نجات دلائی جاسکتی ہے۔ امام نے اپنے مشن کے دوران پیام صبر و استقامت و خوشنودی خدا کے حصول کی تقلین کی ہے اور میدان کربلا میں آپ کا کردار رہتی دنیا کے لیے عظیم انسانی اصولوں کے لیے ایثار کا ایک بہترین نمونہ ہے