برسلز(پ۔ر) کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے کہاہے کہ نواسہ رسولؐ امام حسین ؑ نے عظیم قربانی دے کرانسانی اقدارکی حفاظت کی۔ یوم عاشورا پر اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ واقعہ کربلاہمیں انسانی اقدارکے تحفظ اور انسانی حقوق کا خیال رکھنے کا درس دیتاہے۔
کربلاظلم کے خلاف جدوجہدکانام ہے اوردرس حریت ہے۔آج جموں وکشمیرکے عوام کربلاکے عظیم پیغام سے متاثرہوکراپنے اس وطن کی آزادی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں جس پر بھارتی فوج قابض ہے۔ کربلا ظلم و ستم کے خلاف ایک پائیدارجدوجہد کاپیغام ہے اور یہ معرکہ نہ صرف مسلمانوں بلکہ جذبہ حریت رکھنے والی تمام انسانیت کے لیے ایک سبق ہے۔ واقعہ کربلانے ثابت کیا کہ سچائی اورحق کی قوتیں ہی باطل کے مقابلے میں ڈٹ سکتی ہیں۔
انھوں نے مقبوضہ کشمیرمیں عاشورا کے جلوس پر بھارتی سیکورٹی فورسز کے تشدد اورآنسو گیس کے استعمال کی بھی مذمت کی۔
آج کشمیری بھی حق پر ہیں اور بھارتی فوجی کی جنگی سازوسامان کی برتری ان کے حوصلے کم نہیں کرسکتی اور نہ ہی انھیں شکست دے سکتی ہے۔ سچ کی طاقت بہت مضبوط ہے اور یہ دشمن پر غالب آجاتی ہے۔ کربلا کے میدان میں امام حسینؑ اور ان کے ساتھی تعداد میں دشمن کے مقابلے میں بہت کم تھے اور ان کے پاس جنگی سازوسامان بھی معمولی تھا لیکن وہ بہادری کے ساتھ یزید کے ایک بڑی فوج سے لڑے جو جدید اسلحہ سے لیس تھی۔ یزید کا ہزاروں کا لشکرتھا جبکہ امام عالی مقام کے 72جانثارتھے۔
آخر کار حق کو باطل پر فتح نصیب ہوئی۔ حق و باطل کے مابین جنگ ہمیں قربانی اور خودی کا درس دیتی ہے ۔ ہم کربلاکے اصولوں کو مدنظر رکھ کر باطل کے خلاف نبردآزماہوسکتے ہیں۔ ہمیں اس طرح کا حوصلہ اور جذبہ پیداکرناہوگااور صبر و استقامت سے کام لیناہوگا۔آج کشمیری عوام آٹھ لاکھ بھارتی فوجیوں کے مظالم کا سامنا کررہے ہیں لیکن وہ دن دورنہیں جب کشمیریوں کو فتح اورآزادی نصیب ہوگی ۔