یہ مصنوعی کھال ’’محسوس‘‘ بھی کرسکتی ہے

Artificial Skin

ہیوسٹن: انسان کےلیے کسی بھی چیز کو چھو کر اس کی سختی، نرمی، درجہ حرارت اور دوسری ظاہریخصوصیات کے بارے میں محسوس کرنا معمول کی بات ہے لیکن یہ پہلا موقعہ ہے جبسائنسدانوں نے برقی آلات سے لیس ایک ایسی مصنوعی کھال تیار کرلی ہے جو مستقبل میں روبوٹس کو بھی انسان کی مانند چھو کر محسوس کرنے کے قابل بناسکے گی۔

تحقیقی مجلے ’’سائنس ایڈوانسز‘‘ میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف ہیوسٹن میں اسسٹنٹ پروفیسر کنجیانگ یو اور ان کے ساتھیوں نے کی تیار کردہ یہ کھال خاص قسم کی سلیکان پولیمر (پی ڈی ایم ایس) اور نینومیٹر پیمانے والی تاروں کو انتہائی مہارت اور نفاست سے یکجا کرتے ہوئے تیار کی گئی ہیں۔

آسانی کےلیے ہم اسے ایک ایسا ربڑ کہہ سکتے ہیں جس میں موجود برقی آلات بھی اتنے لچک دار ہیں کہ اپنی اصل جسامت سے 50 فیصد زیادہ پھیلائے جانے کے باوجود بھی وہ اپنا کام بخوبی کرتے رہتے ہیں؛ اور چھوڑے جانے پر بھی ان کی کارکردگی برقرار رہتی ہے۔

 



تجربات کے دوران یہ کھال ایک روبوٹک ہاتھ پر چڑھائی گئی جس نے ایک گلاس کو چھو کر اس کا درجہ حرارت محسوس کیا اور درست طور پر بتایا کہ وہ سرد ہے یا گرم۔ علاوہ ازیں کمپیوٹر پروگرام کی مدد سے اس روبوٹک ہاتھ کو امریکن سائن لینگویج (اشاروں کی امریکی زبان) بھی سکھائی گئی جس کا عملی مظاہرہ اس نے بڑی کامیابی سے کیا۔

خاص بات یہ ہے کہ اس کھال کی تیاری پر خاصی کم لاگت آئی ہے جبکہ اسے بڑے پیمانے پر بھی آسانی سے تیار کیا جاسکے گا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ مستقبل میں روبوٹس کےلیے حقیقی انسانی کھال سے قریب تر کھال تیار کی جاسکے گی جو انہیں ارد گرد کے ماحول کو چھو کر محسوس کرنے کے قابل بھی بنائے گی۔

دوسری جانب یہی مصنوعی کھال ایسے مصنوعی اعضاء کی تیاری میں بھی استعمال کی جاسکے گی جو معذور افراد میں حرکت کے ساتھ ساتھ چھونے کی حس بھی بحال کرسکیں گے۔

خبر: ایکسپرس

 



Recommended For You

Leave a Comment