تین نارویجن پاکستانی، ایک ایرانی، ایک عراقی اور ایک انڈین نژاد ناروے کی پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوگئے

اوورسیز ٹریبون  کی خصوصی رپورٹ

پاکستانی پس منظر رکھنے والے تین سیاستدان ناروے کی پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے ہیں جبکہ ایک ایرانی، ایک عراقی اور ایک انڈین نژاد ناروے کی پارلیمنٹ منتخب ہوگئے ہیں۔

ناروے کے انتخابات کا آخری مرحلہ سوموار گیارہ ستمبر کو مکمل ہوا جس کے نتیجے اسی روز رات گئے آناشروع ہوگئے تھے۔

پاکستانی نژاد تین سیاستدان پہلے بھی پارلیمنٹ کے رکن رہ چکے ہیں۔ ان کا تعلق مختلف پارٹیوں سے ہے۔ ان میں ناروے کی لیرل پارٹی سے وابستہ پاکستانی نژاد سیاستدان عابد قیوم راجہ ہیں جو پیشے کے لحاظ سے ایک ماہر قانوندان ہیں۔

دوسرے پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ مدثرحسین کپور ہیں جن کا تعلق دائیں بازو کی حکمران جماعت ھورے پارٹی سے ہے۔ مدثرکپور بھی دوسری بار منتخب ہوئے ہیں۔




وہ مارکیٹنگ کے شعبے سے وابستہ ہیں اور اسی وجہ سے انہیں پارٹی نے پہلی بار پانچ سال اپنی سیاسی مہم کا انچارج بنایا۔

لیبرپارٹی کی نومنتخب رکن ھادیہ تاجیک بھی پاکستانی نژاد ہیں اور وہ رکن پارلیمنٹ پہلے بھی رہ چکی ہیں۔ چند سال قبل وہ وزیرثقافت بھی رہ چکی ہیں اور ان کا یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پہلی مسلمان ہیں جنہیں ناروے میں وزیر بنایاگیا۔

ھیمان شو گلتی بھارتی نژاد نارویجن سیاستدان ہیں جن کے والدین بھارت سے ناروے آئے اور یہیں مقیم ہوگئے۔ وہ دائیں بازو کی پراگریس پارٹی سے وابستہ ہیں۔

پارلیمان کے نو منتخب شدہ اراکین میں مسعود غرہ خانی ہیں جو تھران میں پیدا ہوئے اور ناروے کی لیبرپارٹی سے وابستہ ہیں۔ ایک اور غیرملکی پس منظر رکھنے والی رکن نارویجن پارلیمنٹ زینب ال۔سامرائی  کا تعلق عراق سے ہے۔

یادرہے کہ ناروے کی پارلیمنٹ میں دائیں حکمران اتحاد کو سادہ اکثریت حاصل ہوگئی ہے جبکہ بائیں بازو کی جماعتوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔



Recommended For You

Leave a Comment