مناسک حج کا آغاز ہو گیا ہے، حج کےپہلےمرحلےمیں20 لاکھ عازمین نماز فجر کے بعد منیٰ کی جانب روانہ ہوگئے۔حج کا رکن اعظم وقوف کل ادا کیا جائے گا اور غلاف کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب بھی ہو گی۔
اس موقع پرسعودی حکومت کی جانب سےسیکورٹی کےسخت انتظامات کئے گئے ہیں،مختلف مقامات پرایک لاکھ سے زائد اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
ترجمان وزارت داخلہ کا کہناہے کہ دستاویزات نہ ہونے پر ساڑھے 4 لاکھ افراد کو واپس بھجوا دیا گیا۔
عازمین، منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی آباد کریں گے۔حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ کل ادا کیاجائےگا۔
آج 8 ذی الحج مناسکِ حج کا پہلا دن ہے،اس دن عازمین غسل کرنے مکہ یا حرم کے قريب احرام باندھ کر حج کی نیت کر کے تلبيہ کہتےہوئے منیٰ روانہ ہوئے جہاں رات بسر کریں گے۔ نماز پنجگانہ ظہر، عصر، مغرب، عشا اور فجر بھی وہیں ادا کی جائے گی۔
9 ذی الحج کا سورج طلوع ہونے کے بعد عازمین عرفات روانہ ہوں گے ،وہاں رکن اعظم وقوف عرفات ہوگا۔ حجاج ظہر اور عصر کی نمازیں قصر ادا کریں گے ۔سورج غروب ہونے تک اللہ تعالی کاذکر اور دعاو استغفار میں مصروف رہیں گے ۔
سورج غروب ہو نے کے بعد مزدلفہ روانہ ہوں گے اور مغرب و عشاکی نمازیں مزدلفہ پہنچ کر ادا کریں گے اور پھر نماز فجر تک وہیں رہیں گے۔
10ذی الحج کو نماز فجر کے بعد سورج طلوع ہونے تک حجاج ذکر الٰہی اور دعا میں مصروف رہیں گے۔ پھرشیطان کو کنکریاں مارنے کے لئے وہاں سے منیٰ جائیں گے۔
رمی کے بعد قربانی کی جائے گی جس کے بعد مرد اپنا سر منڈائیں گے اور خواتین اپنے بال کٹوائیں گی ۔پھر حجاج طواف زیارت کے لئے مکہ چلے جائیں گے۔
منیٰ واپس آکر وہیں گیارہ، بارہ ذوالحجہ کی رات قیام کریں گے اورہر دن زوال کے بعد تینوں دن جمرات کو کنکریاں ماری جائیں گی۔
بارہ تاریخ کو غروب آفتاب سے قبل منیٰ سے نکلنا ہوگا اور تاخیر چاہیں تو 13 تاریخ کی رات منیٰ ميں بسر ہوگی۔
حجاج اپنے اپنے ملک روانہ ہونے سے قبل بيت اللہ کا الوداعی طواف کریں گے۔
خبر: جنگ