وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے امریکی الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا ،ان کاکہناتھاکہ امریکا نےکئی بار پاکستان کو استعمال کیا اور مصیبت ہمارے گلے میں ڈال کر چھوڑ چکا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ اور افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن کے بیان پر ردعمل میں خواجہ محمد آصف نے کہا کہ امریکا افغانستان میں 16 سالہ ناکامیوں کی ذمے داری پاکستان پر نہ ڈالے، افغانستان کا 40 فیصد حصہ اب بھی طالبان کے زیر اثر ہے۔
ان کا مزید کہناتھاکہ افغان طالبان امریکا اور افغانستان کا مسئلہ ہیں،وہ جانے اور ان کا کام جانے،پاکستان نے تو اپنے علاقے سے دہشت گردی کا صفایا کردیا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے 2 لاکھ فوجی دہشت گردوں کیخلاف برسر پیکار ہیں ، امریکا بتائے کہ اس کی افغانستان میں کارکردگی کیا ہے ؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ طالبان اپنے گھر میں ہیں اور امریکا کو واپس جانا ہے ، وقت امریکا کا مسئلہ ہے، طالبان کہہ چکے ہیں کہ وہ گھڑی نہیں پہنتے۔
خواجہ آصف نے امریکا پر زمینی حقائق بھی واضح کر تے ہوئے کہا کہ امریکی پالیسی ساز بھی سمجھتے ہیں کہ افغان مسئلے کو کوئی فوجی حل نہیں ہے ،پاکستان امریکا سے تعلقات اور اعتماد کی بحالی چاہتا ہے ۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان 70 سال سے امریکا کا اتحادی ہے، جس کا پاکستان نے بھاری نقصان اٹھایا،واشنگٹن نے کئی بار اسلام آباد کو استعمال کیا اور مصیبت ہمارے گلے میں ڈال کر چھوڑ گیا ۔
خبر: جنگ