(اوسلو(خصوصی رپورٹ
پاکستان میں انسانیت کے عظیم علمبردار مرحوم عبدالستارایدھی کی زوجہ بیگم بلقیس ایدھی اور صاحبزادے فیصل ایدھی ناروے میں تین دن قیام کے بعد لندن روانہ ہوگئے۔ لندن سے بلقیس ایدھی امریکہ روانہ ہوجائیں گی اور فیصل ایدھی پاکستان واپس چلے جائیں گے۔
ائرپورٹ پر انہیں پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال، یونین کے اراکین چوہدری محمد اشرف (ڈنمارک)، حاجی اصغردھکڑ، ناصر میر اور سینئرنارویجن پاکستانی صحافی عطاء انصاری نے رخصت کیا۔
انہیں پاکستان یونین ناروے نے جشن آزادی پاکستان کی سترسالہ تقریبات میں شرکت کی دعوت دی تھی۔ اوسلو کے مضافات میں خوبصورت شہر لورنسکگ میں منعقد ہونے والی اس پروقار تقریب میں بلقیس ایدھی اور فیصل ایدھی کے علاوہ پاکستان کے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف بھی مدعو تھے۔ لوگوں کی بڑی تعداد نے اس تقریب میں شرکت کی۔ بلقیس ایدھی کو انسانیت کے لیے گران بہا خدمات پر خصوصی ایوارڈ دیاگیا۔ ایک ایوارڈ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو بھی دیا۔
لندن روانہ ہونے سے قبل بلقیس ایدھی نے سینئرنارویجن پاکستانی صحافی عطاء انصاری سے خصوصی گفتگو کی۔ انھوں نے کہاکہ ناروے ایک جنت ہے اور نارویجن پاکستانی خوش قسمت ہیں کہ وہ جنت میں رہتے ہیں۔ یہاں کے نارویجن لوگ اور پاکستانی دونوں اچھے ہیں۔
ہمیں پاکستانیوں نے بلایا، عزت دی اور مہمانوازی کی، انعام دیا جس پر بہت شکرگزارہیں، یہ آپ لوگوں کا احسان ہے کہ آپ نے یاد رکھا۔ ایک سوال کے جواب میں کہ آپ کی صحت صحیح نہیں، ایک لمبا سفر طے کرکے یہاں آئیں تو آپ کے کیا احساسات ہیں؟، بلقیس ایدھی نے کہاکہ میری خواہش تھی کہ ناروے دیکھناہے۔ سنا تھا کہ ناروے بہت اچھاہے۔ اب آنکھوں سے دیکھ لیا کہ واقعاً ناروے بہت اچھاہے۔ آپ لوگ قسمت والے ہیں کہ اتنے اچھے ملک میں رہتے ہیں۔
اس موقع پر فیصل ایدھی نے بات کرتے ہوئے کہاکہ لندن میں وہ اپنے قیام کے دوران ایدھی فاونڈیشن کے رضاکاروں سے ملیں گے اور پاکستانی کمیونٹی کے افراد سے ملاقاتیں کریں گے۔ انھوں نے اوورسیزپاکستانیوں کے بارے میں کہاکہ یہ لوگ ہماری بہت مدد کرتے ہیں اور ان سے ملنا بہت ضروری ہوتاہے۔ انھوں نے نارویجن پاکستانیوں کے بارے میں کہاکہ میں انہیں سلام پیش کرتاہوں کیونکہ یہ لوگ پاکستان سے دور رہ کربھی پاکستان کے بارے میں بہت اچھا جذبہ رکھتے ہیں۔ اتنا جذبہ تو پاکستان میں بھی نہیں۔ کاش ہم آپ لوگوں سے سیکھیں کہ پاکستان سے محبت کس طرح کی جاتی ہے۔ میں یہ پیغام لے کر پاکستان بھی جاوں گا کہ پاکستان کے لوگ ان لوگوں سے سیکھیں کہ پاکستان سے محبت کس طرح کی جاتی ہے۔ اگر اس طرح کے جذبات پاکستان کے اندر ہوجائیں تو پاکستان کی ترقی کو کوئی روک نہیں سکتا۔ ایک سوال کے جواب میں دوبارہ ناروے آنے کے بارے میں دونوں ماں اور بیٹٓے نے کہاکہ اگرہمارا رزق پانی ہوا تو دوبارہ ضروری ناروے آئیں گے۔
نارویجن پاکستانیوں کے ایک گروپ نے جس میں تنویراحمد بھیبلی اور محسن راجہ بھی شامل ہیں، نے ایدھی فاونڈیشن کے چندہ مہم چلائی اور اس دوران دولاکھ ستر ہزار نارویجن کراون جمع ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ مزید کئی لوگوں نے ایدھی فاونڈیشن کو عطیات دینے کا وعدہ کیاہے۔