اوسلو: پاکستان یونین ناروے کے ا یک ترجمان نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ ان کی یونین کی طرف سے تقریب کے
دوران کوئی ہنگامہ ہوا یا بدمزگی ہوئی یا سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف کوئی بات ہوئی۔
پاکستان کے بعض اخبارات میں شائع ہونی والی خبرپر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان نے ایک بیان میں تصحیح کی کہ یہ خبر قطعاً غلط ہے کہ جس سیمینار میں ہنگامہ یا بدمزگی ہوئی اس کا اہتمام پاکستان یونین ناروے نے نوبل پیس سنٹراوسلومیں کیایا اس سیمینار کا کوئی ربط اس یونین کے ساتھ تھا ۔جس سیمینارمیں ہنگامہ ہوا ، اس کا اہتمام تنظیم ’’چودہ اگست کمیٹی‘‘ جس کے سربراہ عامرشیخ ہیں، کے ایک مکالمہ فورم ’’ڈائیلاگ فار پیس‘‘ ، نے نوبل پیس سنٹر اوسلومیں کیاتھا۔اس مکالمہ فورم نے جنرل مشرف کا ایک لیکچررکھاگیاتھاجس کا موضوع ’’ بدلتے ہوئے عالمی حالات، امریکہ، یورپ، جنوبی ایشیاء اور جنوب مشرقی ایشیاء ‘‘ تھا۔ سیکورٹی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے ناروے میں مقیم بعض پاکستا ن مخالف عناصر کو ہنگامہ کرنے کا موقع ملاجس سے جنرل مشرف کے لیکچر کے دوران بدمزگی پیدا کی ہوگئی۔
اس ہنگامہ پر نارویجن پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں کے سخت ردعمل ظاہرکیا اوراسے پاکستان کے وقار کو نقصان پہنچانے کے مترادف قراردیا۔کمیونٹی نے ناقص انتطامات پر لیکچر کے منتظمین کو بھی سخت تنقید کانشانہ بنایا۔نارویجن پاکستانی کمیونٹی نے اس بدمزگی پررد عمل انیس اگست کو پاکستان یونین ناروے کے جشن آزادی پاکستان کے حوالے سے اوسلوکے مضافاتی شہر لورنسکگ میں منعقد ہونے والی کی تقریب کے دوران جنرل مشرف کا بھرپور استقبال کرکے دکھایا۔
پاکستان کے بعض اخبارات میں شائع ہونی والی خبرپر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان نے ایک بیان میں تصحیح کی کہ یہ خبر قطعاً غلط ہے کہ جس سیمینار میں ہنگامہ یا بدمزگی ہوئی اس کا اہتمام پاکستان یونین ناروے نے نوبل پیس سنٹراوسلومیں کیایا اس سیمینار کا کوئی ربط اس یونین کے ساتھ تھا ۔جس سیمینارمیں ہنگامہ ہوا ، اس کا اہتمام تنظیم ’’چودہ اگست کمیٹی‘‘ جس کے سربراہ عامرشیخ ہیں، کے ایک مکالمہ فورم ’’ڈائیلاگ فار پیس‘‘ ، نے نوبل پیس سنٹر اوسلومیں کیاتھا۔اس مکالمہ فورم نے جنرل مشرف کا ایک لیکچررکھاگیاتھاجس کا موضوع ’’ بدلتے ہوئے عالمی حالات، امریکہ، یورپ، جنوبی ایشیاء اور جنوب مشرقی ایشیاء ‘‘ تھا۔ سیکورٹی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے ناروے میں مقیم بعض پاکستا ن مخالف عناصر کو ہنگامہ کرنے کا موقع ملاجس سے جنرل مشرف کے لیکچر کے دوران بدمزگی پیدا کی ہوگئی۔
اس ہنگامہ پر نارویجن پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں کے سخت ردعمل ظاہرکیا اوراسے پاکستان کے وقار کو نقصان پہنچانے کے مترادف قراردیا۔کمیونٹی نے ناقص انتطامات پر لیکچر کے منتظمین کو بھی سخت تنقید کانشانہ بنایا۔نارویجن پاکستانی کمیونٹی نے اس بدمزگی پررد عمل انیس اگست کو پاکستان یونین ناروے کے جشن آزادی پاکستان کے حوالے سے اوسلوکے مضافاتی شہر لورنسکگ میں منعقد ہونے والی کی تقریب کے دوران جنرل مشرف کا بھرپور استقبال کرکے دکھایا۔
ترجمان نے یہ بھی واضح کیاکہ پاکستان یونین ناروے ایک غیرسرکاری تنظیم ہے جو اپنی مدد آپ کے تحت چل رہی ہے۔ یہ تنظیم کسی حکومت یا دوسرے ادارے سے کوئی فنڈ نہیں لیتی۔
پاکستان یونین ناروے کے زیراہتمام تقریب کے شرکاء نے سیکورٹی سمیت تمام انتظامات کو سراہا۔شرکاء نے بار بار تالیاں بجاکرجنرل مشرف کا استقبال کیا۔تقریب کے دوران ہال تالیوں سے گونجتارہا، خصوصاً جنرل مشرف کی ہال آمد اور سٹیج پر مدعوکئے جانے کے وقت لوگوں نے اپنی نشستوں سے اٹھ کرسابق صدر کا خیرمقدم کیا۔ جنرل مشرف نے بھی اپنی نشست سے اٹھ کرشرکاء کو سلوٹ کرکے ان کی داد کا جواب دیا۔ تقریب انتہائی پرامن اور منظم تھی ۔ تقریب کے میزبان پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال کی سربراہی میں پروگرام کی انتظامی کمیٹی نے تقریب کے انعقاد کے لیے سیکورٹی سمیت تمام انتظامات کو احسن طریقے سے ترتیب دیااور یہ سارے امور اپنی نگرانی میں تکمیل تک پہنچائے۔اس پروقار تقریب میں سیاسی زعماء، مذہبی رہنماء، سماجی کارکن، مختلف تنظیموں اور اداروں کے نمائندے ، پاکستان اور دیگر ممالک سے آئے ہوئے مہمان اورنارویجن سیاستدان بھی شریک تھے۔ ہال لوگوں سے کچھاکھچ بھراہواتھااور کرسیاں خالی نہ ہونے کی وجہ سے کئی لوگوں کو کھڑے ہوکرتقریب میں شرکت کرناپڑی ۔خاص طورپر جنرل مشرف کی تقریر کے دوران اور جب انہیں ایوارڈ دیاگیااس پر لوگوں نے بھرپورتالیاں بجاکران کوان کے کارناموں پر داد دی جن کا تعلق دفاع وطن، پاکستان کی معاشی کی بہتری، میڈیا کی آزادی اور خواتین کے حقوق کے حوالے سے تھا۔ پرویز مشرف کے ساتھ ساتھ اس تقریب میں مرحوم عبدالستار ایدھی کی زوجہ بلقیس ایدھی اور صاحبزادے فیصل ایدھی بھی موجودتھے۔انہیں بھی ان کی خدمات پر ایوارڈ دیاگیا۔انسانیت کے لیے عظیم خدمات پر انہیں بھی خوب داد ملی اور لوگوں نے اپنی نشستوں سے بلندہوکر ان کا خیرمقدم کیا۔ سماجی خدمات پر فیصل آباد کی سماجی شخصیت خواجہ ساجد رزاق سکہ اور صحافتی خدمات پر برطانیہ سے احمد نظامی کو بھی ایوارڈز دیئے گئے۔پاکستان کی تاریخ ، عبدالستارکے بارے میں اور جنرل مشرف سے متعلق دستاویزی فلمیں بھی پروگرام میں پیش کی گئیں۔ تقریب کے دوران سینئرصحافی عطا انصاری نے بلقیس ایدھی اور فیصل ایدھی سے ان کی انسانیت کے لیے خدمات کے حوالے سے سوالات بھی کیے۔ تقریب میں متعدد نارویجن سیاستدان بھی موجودتھے۔ان میں نارویجن پارلیمنٹ کے رکن اور نیٹو اسمبلی کے وائس پریزیڈنٹ مسٹر سویرے مارلی ، لورنسکگ کی خاتون میئررگنیلڈ برغیم، رود پارٹی کی ماری ایفرنگ، نارویجن پاکستانی رکن نارویجن پارلیمنٹ عابد راجہ اور دیگر نے خطاب کیا۔ہرمقررکو تقریر کے بعد پھول پیش گئے۔ تقریب کے دوران نظامت کے فرائض پاکستانی کمپیئرشاہ رخ سہیل نے احسن طریقے سے انجام دیئے اور ہال تسلسل کے ساتھ منظم اورپرامن رہا ۔تلاوت، قومی ترانے اور یونین کے چیئر مین چوہدری قمراقبال کے خطبہ استقبالیہ سے شام چھ بجے شروع ہونے والایہ پروگرام رات ایک بجے تک جاری رہا۔ تقاریر کے علاوہ ثقافتی شو بھی ہواجس میں ابھرتے ہوئے گلوکار علی عباس اور گلوکارہ نادیہ ہاشمی نے اچھی پرفارمنس پر داد وصول کی۔ تقریبکے ثقافتی پروگرام کے منتظم معروف پاکستانی کمپیئرعباس فلکی تھے ۔ انتہائی کامیاب تقریب کے انعقاد پر نارویجن پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے پاکستان یونین ناروے کو مبارکباد دی ہے۔